ماربرگ وائرس کیاہے؟ماہرین نے علامتیں بتادیں

حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد ماربرگ وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تقریباً سبھی افریقہ سے ہیں۔ ماربرگ وائرس کیاہے؟ماہرین نے علامتیں بتادیں۔

یہ انتہائی متعدی بیماری ایبولا سےملتی جلتی ہےجس کی علامات میں بخار، پٹھوں میں درد، اسہال، الٹی اوربعض صورتوں میں خون کی شدید کمی سے موت واقع ہوجاتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کےمطابق ماربرگ وائرس متاثرہ لوگوں میں اوسطاً نصف کو ہلاک کردیتا ہےجبکہ پہلی وبا کی لہر24 فیصد سے88 فیصد مریض ہلاک کردیتی تھی۔اس وائرس کی شناخت پہلی بار1967 میں ہوئی تھی جب31افراد متاثر ہوئے تھے اور جرمنی کے ماربرگ اور فرینکفرٹ اور سربیا کے بلغرادمیں بیک وقت پھیلنے سے سات کی موت ہوگئی تھی۔اس وبا کاپتہ یوگنڈا سے درآمد کیے گئے افریقی بندروں سےچلا لیکن اس کےبعد سےیہ وائرس دوسرےجانوروں میں بھی پایا گیا۔

نوعمر افراد کیلئے منکی پاکس کی ویکسین کی منظوری

انسانوں میں یہ زیادہ تران لوگوں کےذریعےپھیلتا ہے جنہوں نےچمگادڑوں کی آماجگاہ والی غاروں اورکانوں میں طویل عرصہ گزارا ہو۔وائرس کی علامات میں

بخار،شدید سردرد،پٹھوں میں درد شامل ہے۔مذکورہ بالا علامات کے3دن بعد درج ذیل شدید علامات ظاہرہوتی ہیں۔پانی کی طرح اسہال،پیٹ میں درد،متلی،قے،جسم کے مختلف حصوں سےخون بہنا شروع ہوجاتاہے۔

ماہرین نےبتایا کہ  کچھ لوگ بیمار ہونے کےآٹھ سےنو دن بعد خون کی شدید کمی اور تکلیف کی وجہ سےمرجاتے ہیں۔

Back to top button