اردن :2000 سال پرانےمقبرےسےانسانی باقیات دریافت
ماہرین نے حال ہی میں اُردن میں قدیم مقبرہ دریافت کیا ہے جس میں انسانی ڈھانچے بھی ملے ہیں۔
اردن کے مرکز میں موجود قدیم شہر پیٹرا کی گلابی ریت کی چٹانوں میں کھدی ہوئی ایک وسیع یادگار واقع ہےجسےخزنا، یا خزانہ کہا جاتا ہے، ماہرین نے یہاں قدیم مقبرہ دریافت کیا ہے۔اس عمارت کےنیچےدفن آثار قدیمہ کے ماہرین نے حال ہی میں مقبرہ دریافت کیاہے جس میں کم از کم12 انسانی ڈھانچے اور نمونے ہیں جن کا اندازہ کم از کم 2,000سال پرانا لگایا گیا ہے۔
امریکن سینٹرآف ریسرچ کےایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرپیئرس پال کریس مین کی قیادت میں ماہرین آثار قدیمہ نےقدیم مقبرےکاپتہ لگایا۔
یہ مہم برسوں کی قیاس آرائیوں کےبعد ٹریژری کامطالعہ کررہی تھی کہ 2003 میں یادگار کےبائیں جانب نیچےپائےجانے والے صرف دومقبرےہی واحد خفیہ زیر زمین چیمبرز نہیں ہیں تاہم اب تک اس نظریے کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔
ٹیکسی ڈرائیور نےمسافروں کیلئے6 اُصول وضع کردیئے
کریس مین اوران کی ٹیم نےزمین میں داخل ہونےوالےریڈار کا استعمال کیا، یہ دیکھنےکے لئےکہ آیا بائیں طرف کےچیمبرزجہاں اصل قبریں پائی گئیں،دائیں طرف بھی ایساہی کچھ ہے۔ان کھوجوں سے دونوں کناروں میں مضبوط مماثلتوں کا انکشاف ہوا اور یہ اس بات کاثبوت تھا کہ انہیں ٹریژری کےنیچے مقبرے مل گئے ہیں بس کھودنےکے لیےاردنی حکومت سےاجازت لینےکی ضرورت ہے تھی۔