پاکستان آرمی ملک میں کون کون سا کاروبار کر رہی ہے؟

فوج کسی بھی ملک کے دفاعی نظام میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ اس کا بنیادی کام ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا ہے۔ تاہم پاکستان کی فوج شاید دنیا کی واحد آرمی ہے جو جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ ساتھ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ بھی بن چکی ہے۔ اسی طرح یہ شاید دنیا کی واحد فوج ہے کہ جسے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ کاروبار کرنے کی بھی اجازت ہے ، ہر سال دفاعی بجٹ کی مد میں پاکستان آرمی کو اربوں روپے مختص کیے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود فوج کے زیر انتظام ملک بھر میں 50 سے زائد کاروباری ادارے چل رہے ہیں.
پاک فوج کی کاروباری سلطنت کے 4 بڑے حصے ہیں جوکہ انکم اور سیلز ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہیں ، فوج کے زیر انتظام اداروں کو 4 بڑے گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں آرمی ویلفیئر ٹرسٹ ، فوجی فائونڈیشن ، شاہین فائونڈیشن اور بحریہ فائونڈیشن شامل ہیں۔
آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے اداروں میں آرمی ویلفیئر نظام پور سیمنٹ ، آرمی ویلفیئر فارما سوٹیکل ، عسکری سیمنٹ لمٹیڈ، عسکری کمرشل بینک، عسکری جنرل انشورنس کمپنی لمٹیڈ ، عسکری لبریکینٹس لمیٹڈ ، آرمی شوگر ملز بدین ، آرمی ویلفیئر شو پروجیکٹ ، آرمی ويلفيئر وولن ملز لاہور ، آرمی ويلفيئر ہوزری پروجيکٹ ، آرمی ويلفيئير رائس لاہور ، آرمی اسٹينڈ فارم پروبائباد ، آرمی اسٹينڈ فارم بائل گنج ، آرمی فارم رکبائکنتھ ، آرمی فارم کھوسکی بدين ، رئيل اسٹيٹ لاہور ، رئيل اسٹيٹ راولپنڈی ، رئيل اسٹيٹ کراچی ، رئيل اسٹيٹ پشاور ، آرمی ويلفير ٹرسٹ پلازه راولپنڈی ، الغازی ٹريولز ، سروسز ٹريولز راولپنڈی ، ليزن آفس کراچی ، ليزن آفس لاہور اور آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کمرشل مارکیٹ پراجیکٹ اور عسکری انفارمیشن سروس کے ادارے شامل ہیں۔
اسی طرح فوجی فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے اداروں میں فوجی شوگر ملز ٹنڈو محمد خان ، فوجی شوگر ملز بدين ، فوجی شوگر ملز سانگلاہل ، فوجی شوگر ملز کين اينڈيس فارم ، فوجی سيريلز ، فوجی کارن فليکس ، فوجی پولی پروپائلين پروڈکٹس ، فائونڈيشن گیس کمپنی ، فوجی فرٹیلائيزر کمپنی صادق آباد ڈهرکی ، فوجی فرٹیلائيزر انسٹیٹیوٹ ، نيشنل آئڈنٹٹی کارڈ پروجيکٹ ،فائونڈيشن ميڈيک کالج ، فوجی کبير والا پاور کمپنی ، فوجی گارڈن فرٹیلائيزر گھگھر پھاٹک کراچی اور فوجی سيکيورٹی کمپنی لميٹڈ شامل ہیں ، اسی طرح شاہین فاؤنڈیشن کے زیر انتظام اداروں میں شاہین انٹرنیشنل ، شاہین کارگو ، شاہین ائیرپورٹ سروسز ، شاہین ائیرویز ، شاہین کمپلیکس ، شاہین پی ٹی وی اور شاہین انفارمیشن اور ٹیکنالوجی سسٹم شامل ہیں ۔
بحريہ فاؤنڈيشن کے زیر اہتمام چلنے والے اداروں میں بحریہ يونيورسٹی ، فلاحی ٹريڈنگ ايجنسی ، بحریہ ٹريول ايجنسی ، بحریہ کنسٹرکشن ، بحریہ پينٹس، بحریہ ڈيپ سی فشنگ ، بحریہ کامپليکس ، بحریہ ہاوسنگ ، بحریہ ڈريجنگ ، بحریہ بيکری ، بحریہ شپنگ ،بحریہ کوسٹل سروس ، بحریہ کيٹرنگ اينڈ ڈيکوريشن سروس ، بحریہ فارمنگ ، بحریہ ہولڈنگ ، بحریہ شپ بريکنگ ، بحریہ ہاربر سروسز ، بحریہ ڈائيونگ اينڈ سالويج انٹرنيشنل اور بحریہ فائونڈيشن کالج بہاولپور شامل ہیں ۔
ملک کے تمام بڑے شہروں میں موجود کینٹونمنٹ ایریاز ، ڈیفینس ہاؤسنگ سوسائیٹیز ، عسکری ہاؤسنگ پراجیکٹس اور زرعی اراضی اوپر دی گئی لسٹ کے علاوہ ہیں۔سول حکُومتوں کو دفاعی بجٹ کے بعد آرمی کے کاروباروں کو ملینز آف ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج بھی دینے پڑتے ہیں۔ ریٹائرڈ فوجیوں کی پنشنز بھی سول بجٹ سے ادا کی جاتی ہیں پھر بیرونی قرضے اور اُن کا سُود وغیرہ ادا کر کے حکومت کے پاس جی ڈی پی کا کم و بیش %40 بچتا ہے پھر خسارہ پُورا کرنے اور ملک چلانے اور اگلے سال کے اخراجات کے لیے نیا قرض لیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا گول چکر ہے جِس میں قوم آہستہ آہستہ ایسے پھنستی چلی جا رہی ہے کہ ہر گُزرتا سال پچھلے سال سے مُشکل ہوتا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button