عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے بڑی تکلیف ہوئی

تحریک انصاف کے چیئرمین اورسابق وزیراعظم عمران خان کہا ہے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے بڑی تکلیف ہوئی ہے، سپریم کورٹ نے کہا مراسلے کی کوئی تحقیقات نہیں ہوئیں، بڑے ادب سے ہمیشہ عدلیہ سے مخاطب ہوتا ہوں، میری تحریک کا نام ہی انصاف لانا ہے۔
پنجاب کے 17 جولائی کو ہونیوالے ضمنی الیکشن کے حوالے سے ملتان میں جلسہ عام سے خطاب میں عمران خان نے کہا ڈاکو کوشش کررہے ہیں پی ٹی آئی اور فوج کی لڑائی ہو لیکن کان کھول کر سن لو ہماری کبھی فوج سے لڑائی نہیں ہوگی۔
سابق فوجیوں کی سوسائٹی فوجی قیادت کے خلاف کیوں ہو گئی؟
انکاکہنا تھا کہ غدار وہ ہیں جو ملک کا پیسہ چوری کرکے آف شور اکاؤنٹس میں ڈالتے ہیں اور جو اپنا سب کچھ بیچ کرملک میں رہیں اور جن کا جینامرنا پاکستان میں ہو وہ غدار نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب یہ لوگ اقتدارمیں نہیں ہوتے تواسٹیبلشمنٹ کو برابھلا کہتے ہیں جو دشمن ملک کو توڑنا چاہتے ہیں وہ چاہیں گے تحریک انصاف کمزور ہو ،ہماری حکومت گرانے کے بعد جب شہبازشریف وزیراعظم بنا تو بھارت اور اسرائیل میں خوشیاں منائی گئیں،جبکہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے جانے پرمسلم ممالک میں افسوس منایا گیا، ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے میں آخری دم تک ان کا مقابلہ کروں گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری جماعت سارے صوبوں میں ہے اور ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے لیکن اب ان کی جماعتیں سکڑ گئی ہیں چھوٹی چھوٹی جماعتیں رہ گئی ہیں، چیف جسٹس صاحب مراسلےکی تحقیقات کرائیں، عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کوکہتاہوں صدر نے مراسلے پرخط لکھا ہے چیف جسٹس صاحب اس مراسلےکی تحقیقات کرائیں تاکہ پتہ چلایا جائے کہ کون کون اس سازش میں مل اہوا تھا،ان کا کہنا تھا کہ ہمارےپارٹی ارکان کا امریکی سفارت خانے میں کیا کام تھا؟ ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا تھا کہ عمران خان کو نکالو جب وزیراعظم میں تھا اور وزارت خارجہ میرے ماتحت تھی۔
دریں اثنا ڈیرہ غازی خان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا عزت دینے پر ڈیرہ غازی خان والوں کا شکر گزار ہوں، ڈی جی خان پنجاب کا سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ ہے، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا تاکہ آپ لوگوں کی مدد کرسکے، میری کوشش تھی پسماندہ علاقے سے ایسا وزیراعلیٰ آئے جس کو غریب کا درد ہو، عثمان بزدار میں عاجزی تھی، شہباز شریف کی طرح شوبازی نہیں کرتا تھا، عثمان بزدار ڈرامے نہیں کرتا تھا، میرا چیلنج ہے جو کام بزدارنے کیا کبھی ڈی جی خان میں اتنا کام نہیں ہوا۔
انکا کہنا تھا امریکی انڈرسیکرٹری دھمکی دیتا ہے اگر عمران کونہ ہٹایا تو مشکلات آئیں گی، عدلیہ سے پوچھتا ہوں اس سے بڑی توہین 22 کروڑ لوگوں کی اور کیا ہوسکتی ہے، یہ عمران خان کو دھمکی نہیں بلکہ 22 کروڑ کی توہین ہے، مراسلے کو کابینہ اور نیشنل سکیورٹی کونسل، پارلیمنٹ کے سامنے رکھا، سپیکر نے سائفر چیف جسٹس کو بھجوایا، صدر مملکت نے مراسلہ چیف جسٹس کو انکوائری کے لیے بھجوایا، ہماری حکومت چلی گئی اور اس سے زیادہ میں کیا کرسکتا تھا؟
سابق وزیر اعظم نے کہا سپریم کورٹ سے سوال پوچھتا ہوں، جب صدر مملکت نے چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا تھا تو کیا آپ کو انویسٹی گیشن نہیں کرنا چاہیے تھی، آپ نے رات کو 12 بجے عدالتیں کھول لیں، ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دے کر ہٹا دیا گیا اور کچھ نہیں ہوا؟ محترم چیف جسٹس یہ تو پتا کراتے ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا؟ ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا،عمران کو ہٹاؤ، انویسٹی گیشن کرائیں؟ اگر انکوائری نہیں کرائیں گے تو آئندہ ہمارا کوئی بھی وزیراعظم امریکا کے آگے کھڑا نہیں ہوسکے گا، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ چیری بلاسم امریکا کے آگے کھڑا ہوگا، امریکا کو چیری بلاسم جیسے وزیراعظم چاہئیں، شہباز شریف تو پہلے ہی گھٹنوں پر گرا ہے کہ ہم بھکاری ہیں۔
عمران خان نے کہا ہماری حکومت نے غریب گھرانوں کو 10 لاکھ کا ہیلتھ کارڈ دیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہیلتھ کارڈ دیئے گئے،یہ نوجوانوں کے مستقبل کا الیکشن ہے، یہ چور، ڈاکو اور امریکا کے بوٹ پالش کرنے والوں کو شکست دینے کا وقت ہے، یہ وقت امپورٹڈ حکومت کو شکست دینے کا ہے، نوجوان، بہنوں نے گھر، گھر جا کر لوگوں کو باہر نکالنا اور دھاندلی کو روکنا ہے، ہر پولنگ سٹیشن پر 10 دلیر نوجوان پہرہ دیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاڈی جی خان والوں بتاؤ لوٹوں کو شکست دینے کے لیے تیار ہو، لوٹا ضمیر فروش ہوتا ہے، لوٹا غسل خانوں میں ہوتا ہے، ضمیر فروش، بکاؤ مال اپنے حلقے کے لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیںِ، شہباز شریف نے پیسے دے کر لوٹوں کو خریدا، شہباز شریف کان کھول کر سن لو، تم نے ہمیشہ امپائر ملا کر میچ جیتا، شہباز شریف اس بار امپائر بھی ملا لو جیت نہیں سکتے،ہمارے نبی ﷺ نے کسی کو یہ نہیں کہا تھا کہ ہم بھکاری ہیں، ہم اپنے پیارے نبی ﷺ کے امتی ہیں، ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، کرپٹ دو خاندان 32 سال سے ملک کا پیسہ چوری کر کے خون چوس رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے پیسوں سے ملک چل رہا ہے۔
جلسے میں شرکا کے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگانے پر عمران خان نے کہا کہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہو، شہباز شریف ڈیزل کی قیمت کم کرو، آج دنیا میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، ہماری حکومت میں 150 روپے لٹر اور آج 250 روپے تک ہے، تم سے تو مشرف بہتر تھا اس نے صرف تمہیں این آر او دے کرغلطی کی، آصف زرداری، نواز شریف پہلے ایک دوسرے کو چور اور آج دونوں اکٹھے ہیں، اتوار والے دن نواز شریف، زرداری اور فضل الرحمان کی وکٹ بھی گراؤں گا۔
عمران خان نے کہا چیف الیکشن کمشنر جواب دو، ہفتے میں تین دن لاہور کیوں گزارتے ہو، چیف الیکشن کمشنر تم حمزہ کے قدموں میں کتنی دفعہ بیٹھتے ہو، چیف الیکشن کمشنر قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی۔