ٹرین ہائی جیکنگ کے بعد یوتھیے انڈین میڈیا کے ہمنواکیوں بنے؟

سانحہ جعفر ایکسپریس کے بعد عمرانڈو کارکنان بھارتی میڈیا کے ہمنوا بن گئے۔بلوچستان میں مسافر ٹرین پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا کے ساتھ پی ٹی آئی کے یوتھیے اراکین بھی سوشل میڈیا پر جھوٹی پروپیگنڈا مہم چلانے اور سیکورٹی فورسز پر الزام تراشیوں میں پیش پیش نظر آئے۔
بلوچستان میں مسافر ٹرین کے دہشتگردوں کی سفاکیت کا نشانہ بننے کے افسوس ناک واقعے کے بعد بھارتی میڈیا آپے سے باہر ہوگیا جہاں ایک طرف انڈین میڈیا پر غیر مصدقہ معلومات کا چرچا رہا وہیں دوسری جانب پاکستان میں موجود ملک دشمن عناصر بھی اپنے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز پر بھارتی میڈیا کا ساتھ دیتے نظر آئے،بلوچستان میں مسافر ٹرین پرحملے کے بعدپاکستان دشمن عناصر بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے گمراہ کن پروپیگنڈا پھیلانے میں بھارت کے ساتھ شامل ہو گئے، اس گمراہ کن مہم کے دوراب پرانی، اے آئی سے بنی ویڈیوز اور مختلف فلمز کے کلپس استعمال کرکے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف زہر اگلا جاتا رہا۔
جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بھارتی میڈیا کے ساتھ پی ٹی آئی کے یوتھیے انقلابی بھی سوشل میڈیا پر سیکورٹی فورسز کیخلاف پروپیگنڈا مہم چلانے نظر آئے۔ایک جانب جہاں بھارتی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ بدنام زمانہ ایجنسی ’’را‘‘ اور عالمی سطح پر ڈیکلیرڈ کالعدم تنظیم بی ایل اے کے پیغامات سوشل میڈیا پر پھیلا نے میں مصروف دکھائی دئیے، وہیں پی ٹی آئی سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بھرپور طریقے سے اس کا حصہ بنتے نظر آئے۔
بھارتی ٹی وی چینلز نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبر عالمی سطح پر ڈیکلیرڈ کالعدم دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بریک کی، جسے بھارتی اکاؤنٹس نے فوری پھیلایا ۔ جس کے بعد بھارتی ٹی وی چینلز حسبِ روایت اے آئی سے بنی ویڈیوز، پرانی ویڈیوزاور تصاویر کا سہارا لے کر مسلسل پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرتے رہے۔
بھارتی میڈیا کے ساتھ ساتھ جعفر ایکسپریس پر حملے کی جعلی ویڈیوز پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی جاری کی گئیں جو اصل میں 2022 کی ایک فلم کی تھیں۔ بھارتی میڈیا کے اس بے بنیاد پروپیگنڈے میں بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی سے وابستہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے بھی بھرپور طریقے سے حصہ لیا ۔اس جھوٹی پراپیگنڈا مہم کے دوران بھارتی میڈیا کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے بھی ریسکیو آپریشن میں مصروف افواجِ پاکستان کے خلاف زہر فشانی جاری رہی۔ مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا انقلابی اپنے مخصوص سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے پاکستان مخالف طاغوتی قوتوں اور غیر ملکی آقاؤں کے ہاتھوں استعمال ہو کر ریاستی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرکے اپنے ہی ملک کی منفی تصویر کشی کرتے نظر آئے۔
ٹرین حادثے پر یوتھیوں کی جانب پاکستان مخالف مہم کا حصہ بننے بارے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے پاکستان میں اس افسوس ناک واقعے کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کیا، وہ اس بربریت کے دوران بھی ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑا ہونے کی بجائے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی بی ایل اے اور بھارتی میڈیا کی زبان بول رہے تھے۔یعنی بھارتی میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی اس واقعے کے اوپر یک زبان تھے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ جعفر ٹرین پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے بڑا پروپیگنڈا کیا گیا، ایسا لگ رہا تھا کہ وہ پہلے سے اس چیز کے لیے تیار تھے، فوری طور پر ان کے پاس تمام معلومات جا رہی تھی اور غیر مصدقہ معلومات آگے پھیلا رہے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی اس مہم میں برابر کے شریک تھے۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ کاش پی ٹی آئی والے ایک دن کے لیے وہ پاکستانی بن کر سوچتے، پاکستان کے مفاد کے تحت بات کرتے اور اس آپریشن کے حوالے سے جو ویریفائیڈ انفارمیشن تھی اس کو استعمال کرکے بات کرتے، افسوس کہ یہ موقع بھی انہوں نے اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا۔عطا تارڑ نے کہا کہ اس واقعہ پر جو سیاست کی گئی ہے وہ اس کی مذمت کرتے ہیں اور اسے رد کرتے ہیں، تاہم پاکستان میں کسی کو اس طرح کا جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی نے بیانیے کا جو کھیل کھیلا، ہم نے ان کا بھرپور مقابلہ کیا اور ان کو بتایا کہ یہ ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن نہیں چلے گی، جہاں بی ایل اے کو شکست ہوئی ہے، بھارتی میڈیا کو شکست ہوئی ہے، تحریک انصاف کو بھی شرمسار ہونا چاہیے کہ وہ ایک جھوٹا بیانیہ چلا رہے تھے اور ایسی زبان بول رہے تھے جو قومی مفاد کے خلاف تھی۔