’’بلاول بھٹو سے متعلق مشہور افواہ کونسی اُڑی‘‘

الیکشن کی آمد کے موقع پر ملک بھر میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے، اس دوران نت نئی خبریں اور افواہیں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں، بلاول نے ڈان امیجز کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے متعلق سب سے مشہور افواہ سمیت مختلف سوالوں کے دلچسپ جوابات دیئے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کی والدہ اور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو انہیں مشورہ دیتی ہیں کہ آج کا کام کل پر کبھی مت چھوڑنا، میزبان نے پوچھا کہ سیاستدان نہ ہوتے تو کیا ہوتے؟ اس پر بلاول نے کہا کہ آپ کی طرح میڈیا میں کام کررہا ہوتا۔انہوں نے ایک اور سوال کا جواب دیا کہ ان کا سب سے پسندیدہ گانا پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کا ترانہ ’’دلا تیر بجا‘‘ ہے، انہوں نے یہ بتایا کہ ’میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے خود گاڑی نہیں ڈرائیو کرسکتا، ہم سب کو الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرنی چاہئیں۔سب سے پسندیدہ جگہ کے سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ’میری سب سے پسندیدہ جگہ کراچی واپس آنا ہے، میں پوری دنیا اور ملک گھوم چکا ہوں لیکن جو سکون کراچی ائیرپورٹ پر جہاز سے اترتے ہوئے ملتا ہے وہ کہیں نہیں ملتا۔الیکشن جلسوں اور اجلاس کے دوران کپڑوں کی چوائس سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا کہ ’کپڑوں کی چوائس پر کوئی مدد نہیں کرتا، میری الماری میں ایک رنگ کے بہت ساری شلوار قمیضیں ہیں اور انہی میں سے اٹھا کر پہن لیتا ہوں۔بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ ’حال ہی میں افوا سنی ہے کہ میری فیملی کے آپس میں جھگڑے چل رہے ہیں، اس افواہ میں کوئی سچائی نہیں ہے ہم ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں اور ساتھ رہیں گے۔جیو ڈیجیٹل کے ساتھ گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرداری سے سوال کیا گیا کہ قوم آپ کا سہرا کب دیکھے گی؟ بلاول نے جواب دیا کہ قوم میرا سہرا الیکشن تک تو نہیں دیکھ سکے گی، چیئرمین پی پی سے سوال کیا گیا کہ آپ کو کس چیز سے سب سے زیادہ خوشی ہوتی ہے؟ اس پر پارٹی چیئرمین نے جواب دیا کہ جب اپنے بھانجوں کے ساتھ ہوتا ہوں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔بلاول بھٹو نے ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم اس وقت جن مشکلات میں ہے اسے دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو چاہئے کہ وہ نفرت کی
سیاست چھوڑیں اور جمہوری سیاست پر واپس آئیں۔