؟کیا عمران، ٹونی پلیئر اور بورس جانسن کو چانسلر کا الیکشن ہرا پائیں گے؟

اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی لندن کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کے لیے برطانیہ کے دو سابق وزرائے اعظم ٹونی بلیر اور بورس جانسن کے مقابلے میں اپنے کاغذات جمع کروا دیے ہیں۔ عمران خان کے قریبی ساتھی ذلفی بخاری نے ‘ایکس’ پر بتایا ہے کہ عمران خان کی ہدایت پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے الیکشن برائے 2024 کے لیے ان کی درخواست جمع کروا دی گئی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں اُمید ہے کہ سابق وزیرِ اعظم کی حمایت میں بہت سے لوگ آگے آئیں گے اور انہیں کامیاب کروائیں گے۔ یاد ریے کہ عمران خان ایک برس سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ لہذا سوال یہ ہے کہ اگر وہ الیکشن جیت بھی جائیں تو بطور چانسلر اپنی ذمہ داریاں کیسے ادا کریں گے۔ سوال یہ بھی ہے کہ ایک شخص جسے مختلف کیسز میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں، کیا وہ چانسلر کے عہدے کل کے لیے اہل ہوگا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق موجودہ چانسلر کرس پیٹن نے فروری 2024 میں تعلیمی سال 2023 اور 2024 میں اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد اب نئے چانسلر کے لیے انتخابات کے لیے درخواستیں وصول کی جا رہی ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب کانووکیشن کے ممبران کی جانب سے کیا جاتا ہے، تمام ممبران یونیورسٹی کے سابق طلباء ہوتے ہیں، جبکہ کانووکیشن کے دو ممبران کی جانب سے امیدوار کو نامزد کرتے ہیں، تاہم صرف اُن ہی امیدواروں کو چنا جائے گا، جن کی سماجی خدمات ہوں گی۔ زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ چونکہ عمران خان نے پاکستان میں کینسر ہسپتال قائم کیے ہیں جہاں مریضوں کا فری علاج ہو رہا ہے لہذا وہ سماجی خدمات کی کیٹیگری میں اس عہدے کے لیے اہل قرار پاتے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے 1975 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کی تھی۔ فلسفہ، سیاست اور معیشت عمران خان کے مضامین میں شامل تھے۔ عمران خان 1974 میں ہی آکسفورڈ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے طور پر بھی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔ یاد ریے کہ اس سے قبل عمران خان 2005 سے 2014 تک بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے پر رہ چکے ہیں، تاہم 2014 میں انہوں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، عمران دسمبر 2005 میں بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے پانچویں چانسلر بنے تھے۔ اس سے پہلے جامعہ کے کچھ طلبا کی جانب سے عمران خان کو ہٹانے کے لیے مہم شروع کی گئی تھی، تاہم وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے لیکن عمران نے بعد ازاں استعفی دے دیا تھا۔
یاد ریے کہ سابق برطانوی وزرائے اعظم ٹونی بلیئر اور بورس جانسن بھی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے اُمیدواروں میں شامل ہیں۔ چانسلر کے عہدے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈگری ہولڈر فارغ التحصیل طلبہ آن لائن ووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔ جب کہ چانسلر کا اُمیدوار بننے کے لیے دو طلبہ کی جانب سے امیدوار کے نام کی توثیق ضروری ہوتی ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق چانسلر کے عہدے کے لیے ہونے والے الیکشن میں ووٹرز رواں برس اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں آن لائن ووٹنگ کے سے نئے چانسلر کا انتخاب کریں گے۔ نیا چانسلر 10 برس کے لیے اپنی ذمے داریاں سرانجام دے گا۔