حریم شاہ کا بھی وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے کا فیصلہ

ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ نے زمانے کی تھپیڑے کھانے کے بعد اب وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے اور تمام سیاسی جماعتوں کو خوش رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنے تازہ انٹرویو میں ایک شاطر سیاستدان کی طرح مؤقف اختیار کرتے ہوئے حریم شاہ نے کہا ہے کہ وہ بنیادی طور پر تحریک انصاف کی سپورٹر ہیں لیکن ان کے نون لیگ والوں سے بھی قریبی تعلقات ہیں اور بلاول بھٹو تو ان کے پسندیدہ ترین سیاستدان ہیں۔
انٹرویو میں پی ٹی آئی کے ساتھ تعلق کے بارے میں حریم شاہ نے کہا کہ وہ اب بھی پی ٹی آئی کی بہت بڑی سپورٹر ہیں۔ پی ٹی آئی میری جماعت ہے، حال ہی میں میری ملاقات وفاقی وزیراسد عمر سے ہوئی ہے لہٰذا مجھے تو پی ٹی آئی والے اب بھی لفٹ کرواتے ہیں۔ ہاں جن کو لفٹ نہیں کرواتے یقیناً ان کو تکلیف ہوتی ہوگی۔ حریم کا کہنا تھا کہ اچھے لوگ کسی بھی پارٹی کے ہوں ان کی تعریف کی جانی چاہیے۔ ن لیگ میں بھی کچھ اچھے لوگ ہیں جو اچھا کام کرتے ہیں میں ان کی ضرور تعریف کروں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے ن لیگ میں میرے کچھ قریبی لوگ ہیں اسی طرح پیپلز پارٹی کے بھی کچھ لوگ مجھے بہت پسند ہیں۔ مجھے بے نظیر بھٹو، بلاول بھٹو، شاہ محمود اور عمران خان بہت پسند ہیں۔
تاہم ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کو سیاست میں بالکل دلچسپی نہیں ہے۔ ٹک ٹاک سٹار نے کہا کہ ’عمران خان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر تصویر بنوانا میری خوش قسمتی ہے۔ ان سے مجھے گفتگو کرنے کا موقع ملا، ان کو قریب سے دیکھنے کا موقعہ بھی ملا، میں انہیں دلیر لیڈر سمجھتی ہوں۔‘ تم نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ انکی عمران خان سے کب کہاں اور کیسے ملاقات ہوئی تھی۔ انکا کہنا تھا کچھ باتیں پرائیویٹ ہوتی ہیں اور ان کو راز ہی رہنا چاہیے۔
حریم شاہ نے کہا کہ ’جو مجھے حق اور سچ لگتا ہے میں وہ پبلک کے سامنے ضرور لاتی ہوں اور اس کے لیے باقاعدہ آواز بھی اٹھاتی ہوں، آپ مجھے بلفر بھی کہہ سکتے ہیں اور صاف گو بھی۔ میں نے چند سیاستدانوں کی ویڈیو اور آڈیو کالز لیک کیں تو پھر میڈیا پر آ کر سب کھل کر بتایا تھا کہ ایسا میں نے کیوں کیا ہے۔ حریم شاہ کہتی ہیں کہ وہ بہادری کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے متنازع بنی ہوئی ہیں۔ وہ خود کو باغی سمجھتی ہیں۔ ’باغی خود سر ہونے کو کہتے ہیں اور مجھ میں ایسی چیزیں تو ہیں لہٰذا کچھ حد تک کہہ سکتے ہیں کہ میں باغی ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے بھی نہیں سوچا کہ میری کہی ہوئی باتوں سے مجھے کوئی خطرہ ہو سکتا ہے یا وہ میرے لیے اذیت کا باعث بنیں گی۔ تاہم ان کے خلاف منفی اور جھوٹا پروپیگنڈا ہوتا رہتا ہے۔ ‘
شادی شدہ ہونے کی خبروں کے بارے میں حریم شاہ نے انٹرویو میں بتایا کہ وہ ابھی سنگل ہیں اور جب بھی شادی کریں گی ڈنکے کی چوٹ پر کریں گے، اس کو چھپائیں گی نہیں کیونکہ شادی بہت خوبصورت بندھن ہے اس کو چھپانے کی بجائے عورت کو خوش ہو کر اپنے شوہر کا تعارف کروانا چاہیے۔ میرا جو بھی شوہر ہوگا وہ سب کے سامنے ہوگا میں اعلانیہ نکاح کروں گی کیوں کہ نکاح سنت اور مسنون چیز ہے۔
ایک سوال کے جواب میں حریم شاہ نے کہا کہ میں اگر ٹک ٹاک سٹار نہ ہوتی تو استاد ہوتی۔ تاہم مجھے پتہ نہیں تھا کہ ٹک ٹاک میں آنے کے بعد مجھے اتنی شہرت ملے گی یا میرے اتنے زیادہ پرستار ہوں گے۔ مجھے یہ بھی نہیں پتہ تھا کہ میرے خلاف پروپیگنڈا بھی ہوگا اور میرے حمایتہ بھی ہوں گی۔ لیکن میں نے ان تمام حالات سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ حریم شاہ نے کہا کہ ’میرا اگر کمائی کا ذریعہ آپ پوچھیں گے تو سب سے پہلے یہ کہ میں سوشل میڈیا سٹار ہوں۔ دوسرا یہ کہ میں دبئی میں ایک بہت بڑی کمپنی کی برانڈ ایمبیسیڈر ہوں۔ اس کے علاوہ بہت سارے دیگر پراجیکٹس کر رہی ہوں۔‘
حریم شاہ کے مطابق ‘انہوں نے زندگی کا ایک بڑا حصہ تعلیم کی غرض سے ہاسٹلز میں گزارا ہے۔ ’ٹک ٹاک سٹار بننے کے بعد میرے والدین مجھ سے ناراض تھے اس میں کوئی شک نہیں، اس کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے خاندان میں کوئی بھی لڑکی پہلے میڈیا میں نہیں آئی تھی لیکن میں نے جو بھی کیا اپنی ذات کے لیے کیا لیکن میرے والدین کا دل دُکھا ضرور تھا لیکن اب وہ مجھ سے راضی ہیں۔
حریم شاہ کا کہنا تھا کہ وہ پرستاروں کے پیار کی وجہ سے آج سٹار بنی ہوئی ہیں۔ وہ اپنے پرستاروں کے ساتھ تصاویر بنوانے کو برا نہیں سمجھتیں۔ حریم کہتی ہیں کہ میں نے جتنی بھی ویڈیوز بنائی ہیںم وہ متنازع نہیں تھیں بس ان کو ایک خاص قسم کا رنگ دیا گیا۔ ویسے بھی ہمارے ہاں کوئی کسی کو برا کہے تو ہم سب اس کے پیچھے لگ جاتے ہیں اور بغیر تحقیق کیے ہم بھی بلاجواز باتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ لوگوں نے میرے حوالے سے بے پر کی باتیں پھیلائیں لیکن مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں میں نے ایسے تمام لوگوں کا معاملہ اللہ کے سپرد کر دیا ہے اور وہ بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button