پاکستان میں سونے کی قیمت 5لاکھ روپےفی تولہ تک پہنچنے کاامکان

ایک جانب جہاں امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ نے ایشیا سمیت دنیا بھر کی اہم سٹاک مارکیٹوں کو کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہیں دوسری جانب پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت تاریخی بلندی کو چھوتی دکھائی دے رہی ہے۔پاکستان میں 24 قیراط ایک تولہ سونے کی قیمت تین لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ عالمی منڈی میں فی اونس کی قیمت 3300 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ سونے کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کو دیکھتے ہوئے عالمی مالیاتی اداروں کا کہنا ہے کہ رواں سال کے آخر تک پاکستان میں سونے کی قیمت 5لاکھ روپے فی تولہ تک پہنچ سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں معاشی غیر یقینی صورتحال اور دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے بیچ بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے باعث سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اب معاشی مستقبل کی غیر یقینی کا سامنا کرتے سرمایہ کاروں نے بھی سٹاک کے بجائے سونے میں سرمایہ کاری کا راستہ چن لیا ہے۔ جس کے بعد سونے کی قیمت نے ایک سال کے دوران کئی ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ ماہرین معیشت کے مطابق امریکہ کی جانب سے چین پر ٹیرف لگنے سے پہلے پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت دو لاکھ 80 ہزار کے لگ بھگ تھی۔تاہم ٹیرف لگنے کے بعد ان قیمتوں میں اضافہ شروع ہوا اور اندازہ ہے کہ جس طرح سونے کے نرخ بڑھ رہا ہیں سال کے آخر تک پاکستان میں اس قیمتی دھات کی قیمت فی تولہ 5 لاکھ روپے تک پہنچ جائے گی۔
آل پاکستان جیمز، جیولرز اینڈ مینو فکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد جاوید کا کہنا ہے کہ ’سونے کی خریداری میں 75 فیصد تک کمی آئی ہے۔ شادیوں کے لیے زیادہ تر سونا خریدا جاتا ہےتاہم اب زیادہ تع گاہک پرانا سونا لا کر اس سے نئے ڈیزائن بنوارہے ہیں۔‘ جیولری سیکٹر میں کاروبار بالکل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور سونا مڈل کلاس لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہو گیا ہے، جبکہ سرمایہ کار مارکیٹ سے سونا خرید کر اسے ذخیرہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
کراچی میں سونے کے کاروبار سے وابستہ احسن الیاس سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں جب بھی ڈالر کی قدر میں کمی آتی ہے سونے کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ جبکہ اب عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں بھی سونے کے نرخ بڑھے ہیں۔ ’امریکی ٹیرف میں اضافے سمیت پوری دنیا میں مختلف معاشی جنگیں چل رہی ہیں، جن کا اثر پاکستان کے سونے کی قیمتوں پر ہوا ہے۔‘
امریکہ کے فنانشل سروسز دینے والے ادارے گولڈمن ساچی کے مطابق ٹیرف کے علاوہ سونے کی قیمتوں میں اضافے کی ایک وجہ مرکزی بینکوں خصوصا چین اور ابھرتی معیشتوں کی جانب سے زیادہ سونا خریدا جانا ہے۔ماہرین یوکرین پر روسی حملوں کے بعد ماسکو کے اثاثوں کے منجمد ہونے کو بھی عالمی منڈی میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کی ایک وجہ گردانتے ہیں۔
تاہم اقتصادی ماہرین کے مطابق امریکہ کی جانب سے عالمی سطح پر شروع کی گئی تجارتی جنگ کے اثرات سونے پر پڑتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ امریکی ڈالر کی قدر میں بھی اس وجہ سے کمی دیکھی جا رہی ہے۔’لوگ اب سرمایہ کاری کے لیے ڈالر کے علاوہ دوسرے ذرائع ڈھونڈ رہے ہیں کیونکہ پہلے ڈالر میں سرمایہ کاری محفوظ سمجھی جاتی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے اور امریکی معیشت پر وہ اعتماد نہیں۔ اس لیے سونے میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس سے سونے کی قیمتیں بڑھی ہیں۔‘
پاکستان سمیت عالمی منڈی میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ماہرین کے مطابق چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ ہے۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں چین کے جوابی ٹیرف میں 125 فیصد اضافہ کیا۔امریکہ اور چین کے مابین اس تجارتی جنگ کی وجہ سے عالمی تجارتی مارکیٹ میں دیگر معاشی اکائیوں پر اثر کے علاوہ سونے کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں کمی کی وجہ سے لوگ سونے میں سرمایہ کاری شروع کردیتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ مستقبل قریب میں بھی یہ رجحان جاری رہھ گا جبکہ امریکی قرضوں کے خدشات اور مسلسل افراط زر اور عالمی معاشی جنگ کی وجہ سے آنے والے دنوں میں سونے کی قیمتیں تاریخی بلندی تک جا سکتی ہیں