خاتون کے ریپ پر بھارتی افسر کا عمر شیخ جیسا بیان، اداکارائیں پھٹ پڑیں

بھارت میں خاتون کے ساتھ ریپ کے واقعے کے بعد ایک خاتون سرکاری افسر نے سابق کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور عمر شیخ جیسا بیان دیا ہے جس پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
9 ستمبر 2020کو لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر گجر پورہ کے قریب دو افراد ایک خاتون کو گاڑی خراب ہونے پر شیشے توڑ کر زبر دستی جنگل میں لے گئے تھے، دونوں ملزمان نے خاتون کو ناصرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کے بچوں کے سامنے جنسی زیادتی بھی کی۔
اس وقعے کے بعد اس وقت کے سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ خاتون کو موٹر وے پر چڑھنے سے پہلے پیٹرول چیک کرنا چاہیے تھا اور رات کے وقت بغیر کسی مرد کے سفر نہیں کرنا چاہیے تھا۔سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو اس بیان پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ان سے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
اسی طرح گزشتہ دنوں بھارت کی ریاست اترپردیش میں 50 سالہ خاتون کے ساتھ تین افراد نے اجتماعی زیادتی کی اور پھر قتل کردیا۔
خاتون کے بیٹے نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس کی والدہ روزانہ عبادت کے لیے جاتی تھی اور اتوار کے روز بھی شام 5 بجے کے قریب گھر سے نکلی جس کے بعد تقریباً رات ساڑھےگیارہ بجے انہیں قتل کرکے پھینک دیا گیا۔تاہم اب اس واقعے پر نیشنل کمیشن فار ویمن کی خاتون رکن نے متنازع بیان دیا ہے جسے الٹا متاثرہ خاتون کو مورد الزام ٹھہرانے سے تشبیہہ دیا جارہا ہے۔
اپنے بیان میں چندر مکھی دیوی نے کہا کہ 50 سالہ خاتون کے ساتھ گینگ ریپ اور قتل کا واقعہ نہیں ہوتا اگر وہ غلط وقت پر باہر نہ نکلتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ یہ واقعہ نہ ہوتا اگر خاتون اکیلی گھر سے نہ نکلتی یا پھر کسی مرد یا بچے کو ساتھ لے لیتیں‘۔ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ ہوگیا ہے اور لوگوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے جن میں معروف بالی وڈ ادکارہ پوجا بھٹ، ارمیلا ماٹونڈکر اور تاپسی پنو وغیرہ شامل ہیں۔