بیٹیوں کی شادی کرنے میں جلدی کیوں نہیں کرنی چاہئے؟

ہمارے معاشرے میں بیٹیوں کی کم عمر میں شادی کے رجحان کی حوصلہ شکنی کرنے اور لڑکوں جیسے انہیں بھی معاشی طور پر بااختیار بنانے کی تگ و دو پر مبنی ڈرامہ سیریل ’’اگر‘‘ ان دنوں بہت زیادہ پسند کی جا رہی ہے۔ اس ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ حنا الطاف نے بیٹیوں کے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ انہیں معاشی طور پر آزاد ہونا اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے سکھائیں کیونکہ یہ بہت زیادہ ضروری ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’لڑکیوں کی شادیاں اس سوچ کے ساتھ جلدی کر دی جاتی ہیں کہ ان کی خوبصورتی ختم ہو جائے گی، انکے بال سفید ہو جائیں گے، عمر بڑھ جائے گی تو ان سے کون شادی کرے گا؟ لیکن یہ روش درست نہیں ہے اور بہتر یہی ہے کہ بچیوں کو معاشی طور پر آزاد ہونے کے لیے تیار کیا جائے کیونکہ اسی میں ان کی بہتری ہے۔

حنا الطاف ان دنوں ’اگر‘ نامی ڈرامے میں کام کر رہی ہیں جس میں ان لڑکیوں کو بھی موضوع بنایا گیا ہے، جن کی شادیاں دیر سے ہوتی ہیں، حنا کہتی ہیں کہ ہمارے کلچر میں جب لڑکی بائیس، تئیس سال کی عمر کو پہنچتی ہے تو ہم کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ اس کی عمر بڑھ رہی ہے، اس کی جلدی جلدی شادی کر دو۔ لیکن اداکارہ کا ماننا ہے کہ شادی تبھی کرنی چاہئے، جب لڑکی کو اس کی پسند کا جیون ساتھی مل جائے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’یہ ہمیں ہمارا مذہب بھی سکھاتا، کئی ایسے خاندان ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اپنی لڑکی کو گھر سے باہر نہیں بھیجنا چاہتے، حنا کہتی ہیں کہ لڑکیوں پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہئے کہ شادی کرو، شادی کرو۔ ہم ایسی کئی شادیاں دیکھ رہے ہیں جو آگے جا کر نہیں چل پاتیں، میں نے اپنی آنکھوں سے یہ سب ہوتے دیکھا ہے۔

حنا الطاف کا کہنا ہے کہ جب ’اگر‘ نامی ڈرامے کا سکرپٹ پڑھ رہی تھیں تو انہیں اس کے ڈائیلاگ بہت زبردست لگے، میں نےسوچا کے ایسا کردار کیے ہوئے مجھے کافی وقت ہو چکا ہے۔ مجھے دراصل دو پراجیکٹس کی پیشکش ہوئی تھی لیکن جب میں ’اگر‘ کا پلاٹ اور سکرپٹ پڑھ رہی تھی تو مجھے اپنے رول سے عشق ہوگیا، اس ڈرامے میں ایک فیملی سسٹم اور کلچر دِکھایا گیا ہے جو اب ہمارے ڈراموں میں نہیں دکھایا جا رہا۔

حنا نے ڈرامہ سیریل "اگر” میں حُوریا کا کردار نبھایا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’اگر‘ ڈرامے سے تفریح مل رہی ہے تو اس سے سبق بھی ملے گا۔ کہانی ابھی تک وہاں پہنچی نہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر چیز سے سبق ملنا ضروری نہیں۔

سوشل میڈیا پر ملنے والے فیڈ بیک پر ان کا کہنا تھا کہ’ کہیں نہ کہیں ایسے لوگ ہیں، جو کہتے ہیں کہ یہ گھر کے کام کیوں نہیں کر سکتی، گھر کے کام کرنے میں کیا شرم کی بات ہے۔ لوگ اس کو تنقیدی نکتہ نگاہ سے بھی دیکھ رہے ہیں۔ لوگ حوریا کی زندگی میں شامل ہو رہے ہیں۔ یاد رہے کہ انسٹاگرام پر حنا الطاف کے ساٹھ لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور وہ اپنے یوٹیوب چینل پر بھی اپنی زندگی سے متعلق کافی چیزیں پوسٹ کرتی رہتی ہیں لیکن کیا سوشل میڈیا پر ہونے والی ٹرولنگ سے اُن پر یا اُن کی زندگی پر کوئی اثر پڑتا ہے، اس سوال کے جواب میں حنا نے کہا کہ ’آپ کے دروازے پر آ کر کوئی دو گالیاں دے کر چلا جائے تو کیسے آپ کو برا نہیں لگے گا۔ اس طرح سوشل میڈیا پر آپ کوئی کمنٹ پڑھ رہے ہیں تو کیسے محسوس نہیں ہوگا۔

حنا الطاف کو ڈرامہ انڈسٹری میں تقریباً دس سال ہونے کو ہیں۔ انھوں نے اپنے کریئر کا آغاز مقبول ڈرامہ سیریل اُڈاری‘ سے کیا تھا لیکن اُس سے پہلے صرف 17 سال کی عمر میں وہ ایک میوزک چینل میں وی جے کے لیے دو بارآڈیشن دے چکی تھیں۔حنا الطاف نے دوسال پہلے کرونا کی وبا کے دوران اداکار آغا علی سے شادی کر لی۔ حنا اور آغا کی شادی کو دو سال گزر چکے ہیں۔ شوبز کی دیگر جوڑیوں کے مقابلے میں یہ دونوں ہی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک ساتھ کم ہی ہی تصاویر لگاتے ہیں۔ اسی لیے اکثر میڈیا میں ان دونوں کی علیحدگی کی خبریں بھی گردش کرتی رہتی ہیں۔

Back to top button