عمران خان اور خواجہ سرا رمل علی کی ویڈیو کا دعویٰ

معروف تحقیقاتی صحافی اعزاز سید نے دعوی کیا ہے کہ طاقتور اداروں کے پاس سابق وزیراعظم عمران خان کی گندی ویڈیوز کا خزانہ موجود ہے جنہیں سامنے لا کر ان کے ساتھ حساب برابر کیا جائے گا. ان غیر اخلاقی ویڈیوز میں سے ایک میں راولپنڈی کا ایک معروف خواجہ رمل علی بھی موجود ہیں۔ اعزاز سید نے بتایا کہ انھیں ان ویڈیوز کے حوالے سے ایک باخبر وفاقی وزیر نے آگاہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے عمران خان کی دوسری اہلیہ ریحام خان نے بھی اپنی مشہور زمانہ کتاب میں عمران خان اور رمل علی کے تعلقات کے حوالے سے انکشاف کیا تھا۔ لیکن رمل نے رد عمل دیتے ہوئے عمران خان سے جنسی تعلقات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ ایسی واحیات خبر دینے سے پہلے کم از کم تصدیق کرلینی چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ مجھے ایسی گندی سیاست سے دور رکھا جائے، اسطرح کی باتوں سے میں اور میری فیملی بہت رنجیدہ ہیں۔ اپنے ویڈیو بیان میں رمل علی کا کہنا تھا کہ میں صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ اگر آپ کو میرے بارے کچھ بھی پتہ چلا ہے تو آپ کا کام بنتا ہے کہ پہلے آپ مجھ سے کنفرم کریں، رمل علی کا کہنا تھا کہ میں ایک نارمل بندی ہوں جس نے بہت محنت اور مشکل سے شوبز انڈسٹری میں نام بنایا اور عزت کمائی ہے لہٰذا میری عزت کا جنازہ نہ نکالا جائے۔

رمل علی نے یہ ویڈیو بیان 12 اگست 2018 کو جاری کیا تھا جب عمران خان وزیر اعظم تھے۔ لیکن خود کو سیاست سے دور رکھنے کی درخواست کرنے والی رمل علی نے 30 جنوری 2021 کو باقاعدہ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی تھی جس کے بعد ان کی عمران خان سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔ رمل نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ لاہور میں ایک بااثر شخص کے تشدد کا نشانہ بننے کے بعد کیا تھا۔ یوں ملک کی پہلی خواجہ سرا اداکارہ نے سیاست میں انٹری ڈال دی اور کپتان کے قافلے میں شامل ہو گئی۔ رمل کو پی ٹی آئی میں صنفی امتیاز کیلئے کوارڈینیٹر مقرر کیا گیا تھا۔ رمل نے پی ٹی آئی کا ممبرشپ سرٹیفکیٹ وصول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے جیسیوں کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رمل علی نے کہا کہ میں انتقام لینے کیلئے سیاست میں آئی ہوں اور خود پر ہونے والے تشدد نے مجھے ایسا کرنے پر مجبور کیا ہے، انکا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا حصہ بننا میرے لیے باعث فخر ہے لیکن سیاست میں شمولیت کے باوجود میں شوبز میں بھی جاری رکھوں گی۔ یاد رہے کہ رمل کو اٹک سے تعلق رکھنے والے ان کے ایک عاشق جہانزیب خان نے بیوفائی کے الزام پر جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور انکے سر اور بھنویں کے بال مونڈ دیئے تھے۔ دوسری جانب سینئر صحافی اعزاز سید کے مطابق ایک وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس عمران خان کی غیر اخلاقی ویڈیوز کا خزانہ موجود ہے۔

انہوں نے اپنے وی-لاگ میں کہا کہ میری ایک بااثر وزیر سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے پوچھا کہ ان خبروں میں کتنی صداقت ہے کہ خان صاحب کی ڈرٹی آڈیوز کے علاوہ ڈرٹی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ وزیر نے جواب دیا، جی بالکل ہیں۔ میں نے پوچھا کہ کیا آپ نے دیکھی ہیں تو جواب آیا کہ جی میں نے صرف ایک ویڈیو دیکھی ہے، بلکہ مجھے دکھائی گئی ہے۔ اعزاز کہتے ہیں کہ جب میں نے ویڈیو میں موجود مواد کے حوالے سے پوچھا تو جواب آیا کہ اس ویڈیو میں راولپنڈی کا ایک خواجہ سرا موجود ہے۔ جب اعزاز سید نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ مناسب بات ہے۔ اعزاز نے وفاقی وزیر سے کہا کہ آج آپ عمران خان کی ویڈیوز دکھائیں گے تو کل وہ آپ کی ویڈیوز بھی دکھا سکتے ہیں۔ اس پر وزیر نے کہا کہ عمران نے اپنی محسن فوجی اسٹیبلشمنٹ کو گندا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لہٰذا اب وہ بھی تو جواب دیں گے، یہ ویڈیوز اس احسان فراموشی اور بدتمیزی کا جواب ہوں گی جو عمران نے اپنے محسنوں کے ساتھ کی۔

Back to top button