بجلی کی قیمتوں کے تعین کا اختیار نیپرا سے واپس لینے کا فیصلہ

حکومت نے بجلی کے نرخوں کے تعین کا اختیار نیپرا سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے پاور ڈویژن نے 5 سالہ نیشنل انرجی پلان تیار کر لیا ہے۔
پاور ڈویژن کے دستاویز کے مطابق کےالیکٹرک کے آپریشنز بھی مرکزی سسٹم آپریٹر کے زیر انتظام ہوں گے، پلان کے تحت حکومت نیپرا ایکٹ میں ضروری ترامیم کرے گی اور ہر 5 پانچ سال بعد یکساں ٹیرف کو جاری رکھنے یا ختم کرنے کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔
حکومتی نااہلی: انڈیا اور سعودیہ سٹریٹجک پارٹنر بن گئے
پاور ڈویژن کے مطابق فیول ایڈجسٹمنٹ کا تعین ماہانہ کی بجائے ششماہی یا سالانہ بنیاد پر ہوگا، مزید برآں کےالیکٹرک کے لائسنس میں31 دسمبر 2022 تک ترمیم کی جائے گی، مالی سال 2023 کے آغاز سے کےالیکٹرک کے آپریشنز مرکزی سسٹم آپریٹر کے زیر انتظام ہوں گے اور 2030 تک پورے ملک میں بجلی کی سپلائی یقینی بنائی جائے گی۔
مزید برآں بجلی سے محروم علاقوں کا تعین پاور ڈویژن کرے گا جس کیلئے بجلی تقسیم کار کمپنیاں ہر 3 سال بعد بجلی سے محروم علاقوں کا جائزہ لیں گی، بجلی ٹیرف کا تعین اور نوٹیفیکشن پاور ڈویژن جاری کرے گا۔