ہومیو پیتھی طریقہ علاج دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہونے لگا

عام گھروں میں بیمار ہونے کی صورت میں دوست احباب سب کا یہی کہنا ہوتا ہے کہ ڈاکٹری علاج کروا لو چاہے وہ کتنا ہی مہنگا کیوں نہ ہو مگر حکیم کے پاس جانے کی بیوقوفی نہ کرنا کیونکہ وہ پلٹ پلٹ کر وہی ایک مٰاجون کی ڈبی تھما دے گا جس سے فائدہ صدیوں میں ہی ہوگا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کےبڑھتے ہوئے دور میں دنیا بھر میں ایلوپیتھک کی مانند اب ہیموپیتھک علاج اور حکیمی دواؤں کا استعمال کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔
جڑی بوٹیوں کے طریقہ علاج کو پیتھو تھراپی،ہربل ازم اور نباتاتی ادویات کے ذریعے علاج کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق پاکستان 76 فیصد، جرمنی 90 فیصد، ریاست ہائے متحدہ امریکہ 158 ملین، جاپان 50 فیصد، انڈیا 3.80 فیصد، آسٹریلیا 46 فیصد،فرانس 49فیصد اور کینیڈا میں 70 فیصد لوگ ہیموپیتھک ادویات اور جڑی بوٹیوں کا استعمال کررہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہربل ادویات کے استعمال میں اضافے کی وجہ لوگوں کا یہ عقیدہ بن گئی ہے کہ پہلی بات تو یہ کہ یہ ادویات سستی ہیں اور ان کو کھانے سےکوئی سائیڈ افیکٹس نہیں ہوتے، بیشک شفاء دیر سے ہو مگر آج نہیں تو کل فائدہ ضرور ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت ’ورلڈ ہیلتھ ارگنائزیشن‘ (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا کی 86 فیصدآبادی ہربل ادویات کا استعمال کر رہی ہے۔یہ میڈیسنز متبادل طریقہ علاج ہیں۔ صرف پاکستان اور ایشیائی ممالک ہی نہیں روس ،چین اور امریکا میں کینسر بواسیر بلڈپریشر ،آنتوں ،معدہ کے امراض،کینسر،ذیابیطس،امراض قلب،سانس کی بیماریوں،جوڑوں کے درد اور موٹاپے کو کنٹرول کرنے کے لئے ہربل ادویات کے استعمال میں اضافہ ہورہاہے۔ آئے روز عالمی مارکٹ میں ہربل دواؤں اور ان کی لاگت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔