بھارتی فلمی شخصیات ڈیپ فیک پورن کے نشانے پر کیوں آگئیں؟

اداکارہ رشمیکا مندانا، پرینکا چوپڑا جوناس اور عالیہ بھٹ ان بالی وڈ سٹارز میں شامل ہیں جنھیں ڈیپ فیک پورن ویڈیوز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے، ان ویڈیوز میں ان کے چہرے یا آواز کی جگہ کسی اور کے چہرے یا آوازیں تھیں، ایسی ویڈیوز بنانے کیلئے تصاویر اکثر سوشل میڈیا پروفائلز سے لی جاتی ہیں اور ان کی رضامندی کے بغیر استعمال کی جاتی ہیں۔مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشیل انٹلیجنس (اے آئی) کی ماہر آرتی سامانی نے بی بی سی کو بتایا کہ ‘ابھی تک ہالی وڈ اس کا خمیازہ بھگت رہا تھا’ اور یہ کہ ہائی پروفائل متاثرین میں نٹالی پورٹ مین اور ایما واٹسن جیسی اداکارہ شامل ہیں لیکن انھوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت میں حالیہ پیش رفت نے لوگوں کی جعلی آڈیو اور ویڈیو بنانا اور بھی آسان بنا دیا ہے۔ چھ ماہ سے لے کر ایک سال کے دوران یہ ٹولز بہت زیادہ نفیس ہو گئے ہیں اور یہ اس بات کی وضاحت ہیں کہ ہم دوسرے ممالک میں بھی اس قسم کے مواد دیکھ رہے ہیں۔حال ہی میں 27 سالہ اداکارہ مندانا کی شکل والی ایک ویڈیو انسٹاگرام پر نظر آئی تھی جس میں کسی دوسری خاتون کا سیاہ لباس میں جسم دکھائی دے رہا تھا۔یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، لیکن حقائق کی جانچ کرنے والے پلیٹ فارم آلٹ نیوز کے ایک صحافی نے اطلاع دی کہ یہ ویڈیو ڈیپ فیک تھی۔میگا سٹار پرینکا چوپڑا جوناس کی بھی ایک ویڈیو حال ہی میں وائرل ہوئی تھی۔ اس معاملے میں ان کے چہرے کو تبدیل کرنے کے بجائے ان کی آواز کا استعمال کیا گيا اور اس کے ذریعے ایک برانڈ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے خیالات بھی پیش کیے گئے تھے۔اداکارہ عالیہ بھٹ بھی اس طرح کے ویڈیو سے متاثر ہوئی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ان کے چہرے کا استعمال کیا گیا ہے جو مختلف فحش اشارے کرتی ہے۔ ان کے علاہ اداکارہ کترینہ کیف سمیت دیگر ستاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کے معاملے میں فلم ‘ٹائیگر 3’ کی ایک تصویر جس میں وہ تولیے میں نظر آتی ہیں کو ایک مختلف لباس سے بدل دیا گیا اور اس طرح جسم کے زیادہ حصے کو کھلا دکھایا گیا ہے۔ریسرچ فرم سینسیٹی اے آئی کا تخمینہ ہے کہ تمام ڈیپ فیکس میں سے 90 فیصد سے 95 فیصد کے درمیان فحش ہیں۔ ان میں سے اکثریت میں خواتین کو نشانہ بنایا گيا ہے۔ انڈین ٹیکنالوجی سروسز اور کنسلٹنگ کمپنی وپرو کی عالمی چیف پرائیویسی آفیسر ایوانا بارٹولیٹی نے کہا ہے کہ ‘مجھے اس سے خوف آنے لگا ہے۔’مندانا کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملک کے آئی ٹی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ڈیپ فیکس کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا: ‘یہ غلط معلومات کی تازہ ترین اور اس سے بھی زیادہ خطرناک اور نقصان دہ شکل ہیں اور پلیٹ فارمز کے ذریعے ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔’انڈیا کے آئی ٹی قوانین کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ‘کسی بھی صارف کی طرف سے کوئی غلط معلومات پوسٹ نہ کی جائے۔’جو پلیٹ فارم اس کی تعمیل نہیں کرتے انھیں انڈین قانون کے تحت عدالت میں لے جایا جا سکتا ہے لیکن مز بارٹولیٹی نے کہا کہ یہ مسئلہ کہیں زیادہ وسیع ہے، دنیا بھر کے ممالک اس مسئلے سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔مز سمانی نے کہا کہ ‘متاثرین بجا طور پر خدشات کا اظہار کر رہے ہیں اور کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن بہت کم مرد اس مسئلے کے خلاف بول رہے ہیں۔”مردوں کی طرف سے مزید تعاون کی ضرورت ہے۔’