قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پیٹرولیم ترمیمی بل کی منظوری دے دی

قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پیٹرولیم ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

ترمیمی بل کے تحت، وفاقی حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی آئی ٹی اور ریئل ٹائم ڈیجیٹل ٹریکنگ کے ذریعے نگرانی کرے گی، جبکہ ان کے ذخائر پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔

بل میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی غیرقانونی درآمد، نقل و حمل، ذخیرہ اندوزی، ریفائننگ یا ملاوٹ کی صورت میں دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ یہی جرم دوبارہ سرزد ہونے پر جرمانہ بڑھا کر پچاس لاکھ روپے کر دیا جائے گا۔

مزید یہ کہ، اگر کوئی لائسنس یافتہ فرد اسمگل شدہ پیٹرول ذخیرہ یا فروخت کرنے میں ملوث پایا گیا تو اس کی اسٹوریج سہولت بند کر دی جائے گی۔

اس کے علاوہ، غیرقانونی پیٹرول پمپس کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Back to top button