ایپکس کمیٹی اجلاس : محسن نقوی اور علی امین کا رویہ دوستانہ تھا ، اندرونی کہانی سامنے آگئی
گزشتہ دنوں پشاور میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ہونےوالے ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا رویہ دوستانہ تھا۔
محسن نقوی نے اجلاس میں کہاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن والے علاقوں میں بھی عوام پر تشدد نہیں کرتے،اس پر علی امین نے کہاکہ ایسے اہلکاروں کو ڈی چوک میں بھی تعینات کیا جاتا،وزیر اعلیٰ کے جواب پر محسن نقوی مسکرائے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے اجلاس میں کہاکہ دہشت گردی سمیت صوبے کو مختلف مسائل کا سامنا ہے،اس پر وزیر داخلہ نے کہاکہ وزیر اعظم سے وفاقی ایپکس کمیٹی کا اجلاس پشاورمیں بلانے کی درخواست کروں گا تاکہ تمام مسائل پر وفاقی کمیٹی کےاجلاس میں بات ہوسکے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے محسن نقوی سے شکوہ کیاکہ بعض پنجاب اور وفاقی وزرا ضلع کرم کے مسئلے پر غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں،صوبائی حکومت پہلے دن سے مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ ہے، اس پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے یقین دہانی کرائی کہ وزرا ضلع کرم کے مسئلے پر آئندہ ایسے بیانات نہیں دیں گے، مسئلےکے پائیدار حل کےلیے صوبائی حکومت کو سپورٹ کریں گے اور دونوں حکومتیں مل کر کام کریں گی۔
ایران پاکستان سمیت کئی ممالک میں مخالفین کے قتل میں ملوث
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہےکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے کہاکہ پولیس کےلیے بلٹ پروف گاڑیوں کا مسئلہ جلد حل کیا جائے،اس پر محسن نقوی نے یقین دہانی کرائی کہ بلٹ پروف گاڑیوں کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائےگا۔