ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جائے؟
موسمیاتی تبدیلی کے باعث موسم گرما کی شدت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے جس سے ہیٹ اسٹروک کے خطرات بھی بڑھتے جارہے ہیں۔
ہیٹ اسٹروک کے باعث سال سینکڑوں لوگ جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ایسے میں بہت ضروری ہے کہ ہم خود کو ہر صورت ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رکھنے کی کوشش کریں اور غیر ضروری طور پر باہر بغیر احتیاطی تدابیر کے نکلنے سے گریز کریں۔ جب آپ گھر سے باہر یا سورج کی براہ راست نمائش میں ہوتے ہیں تو جسم اتنی رفتار سے گرمی خارج نہیں کرپاتا جتنا زیادہ جذب کر رہا ہوتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت 10 سے 15 منٹ کے اندر اندر 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔ اس انتہائی درجہ حرارت میں جسم کا حرارت کو قابو کرنے کا نظام بہت جلد ہی اپنی آخری حد کو پہنچ جاتا ہے اور نتیجے میں جسم کا خود کو ٹھنڈا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی علامات میں نیم یا مکمل بیہوشی، سر درد، چکر آنا اور غنودگی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دورے، قے، اسہال اور کم بلڈ پریشر بھی ہو سکتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک ایک سے چھ گھنٹے کے اندر اندر رونما ہوسکتا ہے اور 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں موت کا سبب بن سکتا ہے اگر مناسب علاج نہ کیا جائے۔
پاکستان اور چین کے مابین مفاہمتی یاداشتوں پردستخط
ہیٹ اسٹروک کی علامت ظاہر ہوتے ہی فوراً متاثرہ شخص کو دھوپ اور گرمی کے ماحول سے نکال کر کسی ٹھنڈی یا سائے دار جگہ میں لے جانا چاہیے۔ جسم کو جتنی جلدی ممکن ہو ٹھنڈے یا برفیلے پانی اور بھیگے ہوئے کپڑوں سے ٹھنڈا کیا جائے۔ ممکن ہو تو متاثرہ شخص کو زیادہ سے زیادہ پانی یا شربتپلایا جائے ۔ اگر جسم پر ضرورت سے زائد لباس موجود ہوں تو انہیں فوراً اتار دیا جائے۔