علیمہ خان نے عمران خان کی سیاسی وراثت کیسے اچک لی؟

سینیئر صحافی اور تجزیہ کار نصرت جاوید نے کہا ہے کہ عمران خان کے خاندان میں ’بھابھی اور نند‘ کے مابین سیاسی وراثت کی جنگ بظاہر علیمہ خان نے اپنے مقید بھائی کی منشا کے برخلاف جیت لی ہے۔

روزنامہ نوائے وقت کے لیے اپنے سیاسی تجزیے میں نصرت جاوید بتاتے ہیں کہ بشری بی بی کی ہمشیرہ مریم ریاض وٹو نے اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کو انڈا مارنے کو ایک ڈرامہ قرار دیتےنہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد سستی شہرت حاصل کرنا ہے۔ مریم ریاض وٹو نے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ‘اچھا ڈرامہ لگا ہوا ہے اور آپ سب بے وقوف بنے جارہے ہیں‘۔ اس کے بعد انگریزی میں ارشاد تھا جس کا سادہ مطلب یہ تھا کہ نکتے سے نکتہ ملائیے اور اصل نتائج اخذ کیجیے تاکہ پتہ چلے اصل کھیل کیا ہے۔

نصرت جاوید کہتے ہیں کہ مریم ریاض وٹو کا ایکس پر پیغام یہ عندیہ دیتا ہے کہ خان صاحب کے خاندان میں ’بھابھی اور نند‘ کے مابین سیاسی وراثت کی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ اتفاقاً اسی روز بانی تحریک انصاف سے کئی برسوں سے ناراض ان کے کزن اور سابقہ بہنوئی حفیظ اللہ نیازی کی روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی ایک تحریر نظر سے گزری۔ یاد رہے کہ حفیظ اللہ نیازی کا بیٹا 9 مئی کے حملوں میں 10 برس کی سزا کاٹ رہا ہے۔ اپنی تحریر میں حفیظ اللہ نیازی نے نند اور بھابھی کے مابین جاری عمران کی سیاسی وراثت کی جنگ کو تفصیل سے زیر بحث لاتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ علیمہ خان نے اپنے بھائی کی منشا کے برخلاف انکی سیاسی وراثت اپنے لیے اچک لی ہے۔

حفیظ اللہ خان نیازی نے لکھا کہ عمران کے جیل جانے کے بعد سے علیمہ خان بلا شرکت غیرے نہ صرف پارٹی کی مالکن بن چکی ہیں بلکہ بانی کی جانشین بھی بن گئی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اب یہ جانشینی علیمہ سے چھیننا کسی اور پی ٹی آئی رہنما کے لیے ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے لکھا کہ علیمہ کا پی ٹی آئی کی سیاست پر چھانا عمران خان کے پسند ناپسند سے قطع نظر ایک فطری عمل ہے۔ علیمہ خان کو پچھلے دو سال میں جتنی میڈیا کوریج اور پروجیکشن ملی ہے یہ اسکا منطقی نتیجہ ہے کہ اب پارٹی قیادت ان کو منتقل ہو چکی ہے۔ دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ بھی انہیں لیڈر بنانے کی کوشش کر رہی یے۔ پہلے علیمہ کو گرفتار کیا گیا، پھر ایک ایک کر کے ان کے دونوں بیٹوں کو گرفتار کیا گیا جسکی کوئی تک نہیں بنتی تھی۔ چنانچہ اب پی ٹی آئی پر علیمہ خان کے حقوق جانشینی اور بھی مستحکم ہو گئےہیں۔ علیمہ کے بیٹوں کی گرفتاری پر تو PTI کے سوشل میڈیا بریگیڈ نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔

حفیظ اللہ نیازی بتاتے ہیں کہ میرے بیٹے اور عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کو 10 سال قید کی سزا ہوئی مگر اس پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا بریگیڈ اور تحریک کی سرد مہری دیدنی تھی۔ علیمہ خان نے مجال ہے دو سال میں حسان خان کا کبھی نام بھی لیا ہو ۔ ایسے میں نصرت جاوید کا کہنا ہے کہ بظاہر انہیں حفیظ اللہ نیازی کا یہ تجزیہ وزن رکھتا ہے کہ علیمہ خان سے تحریک انصاف کی قیادت واپس لینا ممکن نہیں رہا۔

Back to top button