عمران اور بشریٰ کا جیل میں ماہانہ کھانے کا بل 7 لاکھ روپےہو گیا

توشہ خانہ کیس میں قید بامشقت کی سزا کے بعد عمران خان کو جیل میں میسر شاہانہ سہولیات ختم کئے جانے کی بجائے بانی پی ٹی آئی کہ اڈیالہ جیل میں فل ٹائم عیاشیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ جس کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جیل اخرجات میں لاکھوں روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق جہاں ایک طرف سابق وزیر اعظم عمران خان کی جیل یاترا حکومت کو لاکھوں روپے ماہانہ میں پڑ رہی ہے وہیں دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی جیل یاترا کے بعد دونوں میاں بیوی کے صرف کھانے پینے کے اخراجات ماہانہ 7 لاکھ روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔

خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔اڈیالہ جیل کے ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ماہانہ خرچ 4 سے 5 لاکھ روپے تھا،تاہم بشری بی بی کے جیل میں آنے سے 2 لاکھ روپے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد پیرومرید کے جیل میں ماہانہ اخراجات 7 لاکھ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

 ذرائع کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی جیل مینول کے مطابق فراہم کیا جانے والا کھانابالکل پسند نہیں کرتے۔بانی پی ٹی آئی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کا منیو خود سیٹ کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا کھانا الگ کچن میں مشقتی تیار کرتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو جیل منیو کے تحت فراہم کردہ کھانا بالکل اچھا نہیں لگتا، بانی پی ٹی آئی ناشتے میں فریش جوسز، اور ناریل کھانا پسند کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی دن میں 3 مرتبہ کافی پیتے ہیں جبکہ اُن کے کھانے کو تیار ہونے کے بعد ماہر نیوٹریشنٹس چیک کرتے ہیں۔

ذرائع کےمطابق عمران خان دیسی گھی میں تیار کردہ دیسی مرغ، مٹن اور پنک سالمن مچھلی شوق سے کھاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی دیسی مرغ کی یخنی کا بھی استعمال کرتے ہیں، ہر روز بانی پی ٹی آئی کی چوائس پر جیل میں کھانا تیار ہوتا ہے۔

ذرائع کا دعوی ہے کہ پی ٹی آئی سپانسرز کے کنارہ کش ہو جانے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی فیملی کو کھانے سمیت دیگر اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں، جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا مینوئل اکاونٹ ہے، اکاونٹ میں رقم بانی پی ٹی آئی کی فیملی جمع کراتی ہے، اکاونٹ میں پیسے کم ہونے پر فیملی کو آگاہ کردیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہر خواہش پوری کی جا رہی ہے، تاحال انہیں پر جیل میں کوئی سختی نہیں کی گئی جیل ذرائع کاکہناہےواک کرنے کیلئے زیادہ جگہ ،ورزش کیلئے ایکسرسائز مشین ،بیٹوں سے بات ،وکیلوں سے ملنے کی اجازت ،ٹی وی ،چارپائی ،میٹرس، کرسی ،میز،اخبار ،کتابیں ،اٹیچ باتھ ، 6ڈاکٹر ،3میل نرس ، ایک مشقتی بھی دیاگیا ہے۔سینٹرل جیل کے 4سرکل میں پابندسلاسل سابق وزیراعظم عمران خان کو دوپہرے بھی دئیے گئے ہیں،

خیال رہے کہ جیل اصطلاح کے مطابق چار چکیوں یا سیلوں پرمشتمل سیٹ ایک پہرہ کہلاتاہے جس میں 4افراد کو رکھاجاتاہے لیکن کسی اہم قیدی کو چونکہ حفاظتی نقطہ نظر سے دیگر قیدیوں سے الگ رکھاجاتاہے اس لئے عمران خان کو چارسیلوں پر مشتمل ایک پہرہ دیاگیا تھا جس کے سامنے برآمدہ میں وہ چہل قدمی کرتے تھے ،یہ برآمدہ تقریباً 40فٹ لمبا تھا واک کرنے کے لئے زیادہ جگہ کی خواہش پرعدالت کے حکم پر جیل انتظامیہ نے دوپہروں کی درمیانی دیوارگراکرانہیں 8سیلوں کے سامنے برآمدے میں واک کرنے کی اجازت دی گئی ہے ،انہیں نہ صرف دیسی مرغ، مٹن اور سالمن فش سمیت ان کی مرضی کاکھانا فراہم کیاجارہاہے بلکہ ورزش کے لئے عمران خان کوایکسرسائزمشین رکھنے کی بھی اجازت دی گئی ہے.ذرائع کاکہناہے 10لاکھ روپے مالیت اور تقریباً 75کلووزنی ایکسرسائزمشین کوعرف عام میں منی جم کہاجاتاہے وہ بھی عمران خان کو جیل میں میسر ہے۔جیل حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو نہ صرف جیل میں ساہانہ سہولیات میسر ہیں بلکہ جیل میں قیدیوں کی ملاقات کے شیڈول کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان فیملی کے علاوہ جن سے ملاقات کرنے کی خواہش رکھتے ہوں ان سے ملاقات بھی کروا دی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان لمبے عرصے سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں ایک طرف وہ اپنی سیاہ کاریوں پر سزا کاٹ رہے ہیں وہیں دوسری جانب ان کا مختلف مقدمات میں ٹرائل بھی چل رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان پہلے سیاست دان نہیں جن کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے۔ آج سے لگ بھگ 21 سال قبل سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف اور سابق صد آصف علی زرداری کا بھی اٹک قلعے میں ٹرائل ہو چکا ہے۔حکومت کی طرف سے اٹک قلعے کو سب جیل قرار دیا گیا تھا جہاں پر ان سیاست دانوں کے خلاف نیب کیسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج کیا کرتے تھے۔

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل خبریں زیر گردش تھیں کہ توشہ خانہ میں قید بامشقت کی سزا کے بعد عمران خان کو جیل میں میسر عیاشیاں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ عمران خان کو قید بامشقت کی سزا کے بعد دیسی گھی سے بنی مرغی، ایکسر سائز سائیکل اور ٹی وی سے محروم ہونا پڑے گا جبکہ عمران خان کو قیدیوں کا لباس پہنانے کے علاوہ برتن دھونے۔ ٹوپیاں سینے یا کھیتی باڑی جیسے کاموں پر لگایا جا سکتا ہے یا مشقتی“ کا رول بھی دیا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ سہولیات ختم کرنے کی بجائے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی عیاشیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔

Back to top button