دہشت گردوں کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیاجائے گا،محسن نقوی
وزیر داخلہ محسن نقوی کاکہنا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کی جارحیت کامنہ توڑ جواب دیاجائے گا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کاپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ بلوچستان پر بات ہو جائے جنہوں نے بھی یہ کیا یہ ہم پر حملہ کیا ہے۔پوری لیڈر شپ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کا بھرپور جواب دیں۔ہمارے بھی چودہ جوان شہید ہوئے جبکہ ہم نے 21 دہشت کر ہلاک کئے۔سی ایم بلوچ سے رابطہ میں ہیں اس پر لائحہ عمل بنا رہے ہیں۔سی ایم بلوچستان کہتے ہیں کہ حملہ آور دہشت گرد ہیں۔سیاسی بلوچی قیادت کےساتھ بات کرینگے انہیں منائیں گے۔حملہ کرنےوالے دہشت گرد ہیں ۔ان کے خلاف بھرپور کارروائی ہو گی۔
محسن نقوی کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن کرائے تھے میں نے نہیں کرائے۔کسی کو کوئی مسئلہ یا اختلاف ہے تو وہ مختلف اوقاف میں عدالت جا چکے ہیں۔میرے جوائن کرنے کے تیسرے یا چوتھے دن لوگوں کی خواہش تھی کہ میں استعفی دے کر گھر چلا جاؤں۔میں جاؤنگا لیکن تمام معاملات ٹھیک کر کے جاؤنگا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ کچے کے علاقے پر بھی کلیئر ہو گئے ہیں دونوں صوبے مشترکہ کام کرینگے۔جو بھی بلوچستان حملے کو سپوٹ کر رہا ہے ہماری نظر میں وہ دہشت گرد ہے۔بلوچستان پر حملے ہم سب پر حملہ ہے۔ہمیں پتہ ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کون ہیں اور یہ کون کررہے ہیں۔وزیراعلی بلوچستان درست کہتے ہیں یہ ناراض بلوچی نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔دہشت گردوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔دہشت گردوں سے سختی سے نمٹیں گے۔ناراض بلوچوں کو منائیں گے اور ان سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔بہت سارے بیرونی عناصر بلوچستان میں ملوث ہیں۔بلوچستان میں ہونے والے واقعات پلاننگ سے ہوئے ہیں ۔بلوچستان کے حالات میں جو ملوث ہیں وہ دہشت گرد ہیں۔انٹیلی جنس اداروں کی ان واقعات کی روک تھام میں ناکامی نہیں۔
بجلی کے بلوں میں ریلیف ملنا شروع،عظمیٰ بخاری نے بل شیئرکردیا
محسن نقوی نے کہا کہ ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشت گردی کرراہی ہے۔اور وہ افغانستان سے آپریٹ کررہے ہیں۔