قومی اسمبلی:پی ٹی آئی کے شاہد خٹک اور عطا تارڑ کے درمیان ہاتھا پائی

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے شاہدخٹک اورن لیگ کےعطا تارڑ کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی۔

 قومی اسمبلی نےسپریم کورٹ آف پاکستان کےججوں کی تعداد 17 سےبڑھا کر34 کرنے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں ترمیم اور سروسز چیفس کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنےکےبلزکثرت رائے سے منظور کر لیے گئے ہیں۔دوسری جانب ترمیمی بلز کی منظوری کےدوران قومی اسمبلی مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگی، حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے۔

ارکان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑ لئے

دونوں جانب سے ارکان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑلیے،اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے شدید احتجاج کیا،اپوزیشن اراکین کےایوان میں’نونو‘ کے نعرے لگائے اور ترمیمی بلز کی کاپیاں پھاڑدیں۔پی ٹی آئی کے شاہد خٹک اورن لیگ کےعطا تارڑ کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔حالات خراب  ہونےپرسارجنٹ ایٹ آرمزایوان میں داخل ہوگئے۔

 سینیٹ:فوجی سربراہان کی ملازمت میں توسیع،ججزکی تعداد بڑھانے کابل منظور

ایوان میں دونوں طرف سے شدید نعرےلگائے گئے۔عطا تارڑ نے ‘بانی پی ٹی آئی کی باجی چور ہیں، قاسم کے بابا چور، پنکی،گوگی  اورکپتان لوٹ کے کھا گئے پاکستان’، کے نعرے لگائے۔اس دوران اسپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن ارکان کوخاموش رہنےکی تاکید کرتے رہے تاہم معاملہ بڑھنے پر قومی اسمبلی کے سیکیورٹی اسٹاف کو طلب کرنا پڑا۔

حکومت ارکان نے وزیراعظم کو گھیرے میں لے لیا

حکومتی اراکین نےوزیراعظم کی نشست کو گھیرےمیں لیےرکھا اور اپوزیشن کے شورشرابے میں اہم ترامیم منظور کرلی گئیں اورقومی اسمبلی کا اجلاس کل  بروز منگل صبح 11 بجےتک ملتوی کردیا گیا۔

قومی اسمبلی  نےسروسز چیفس کی مدت5سال کرنےکابل کثرت رائے سےمنظور کرلیا، اس کے علاوہ پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی نے منظور کیا۔

بل کے تحت پاک فوج میں جنرل کی ریٹائرمنٹ کے قواعد کا اطلاق آرمی چیف پر نہیں ہوگا، تعیناتی، دوبارہ تعیناتی یا ایکسٹینشن کی صورت آرمی چیف بطور جنرل کام کرتا رہے گا۔

اس کے علاوہ ایوان نے پاکستان ائیرفورس ایکٹ 1953 اورپاکستان نیوی ترمیمی بل کی بھی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔اسپیکر نے بلز کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح11 بجے تک ملتوی کردیا۔

Back to top button