قومی اسمبلی:سروسز چیفس کی مدت 5 سال کرنے کا بل کثرت رائے سے منظور

قومی اسمبلی نے سروسز چیفس کی مدت 5 سال کرنےکابل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 1952 قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ پاکستان نیوی ترمیمی بل اور تمام سروسز چیفس کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کا بل بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔

حکومت قومی اسمبلی اجلاس میں تمام بلز ضمنی ایجنڈے کے ذریعے لائی۔

قومی اسمبلی  نے سروسز چیفس کی مدت 5 سال کرنےکابل کثرت رائے سے منظور کرلیا، اس کے علاوہ پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی نے منظور کیا۔بل کے تحت پاک فوج میں جنرل کی ریٹائرمنٹ کے قواعد کا اطلاق آرمی چیف پر نہیں ہوگا، تعیناتی، دوبارہ تعیناتی یا ایکسٹینشن کی صورت آرمی چیف بطور جنرل کام کرتا رہے گا۔

فضل الرحمان نے نئی قانون سازی کو26ویں آئینی ترمیم کی توہین قرار دیدیا

دریں اثنا وزیر دفاع نے آرمی ایکٹ 1952، پاکستان نیوزی ایکٹ 1952 اور پاکستان ایئرفورس ایکٹ 2024 میں ترامیم کے حوالے سے بل قومی اسمبلی میں پیش کیے، ایوان نے اپوزیشن کے شور شرابے اور نعرے بازی کے دوران کثرت رائے سے تمام بلوں کی شق وار منظوری دے دی۔

اس کے علاوہ ایوان نے پاکستان ائیر فورس ایکٹ 1953 اور پاکستان نیوی ترمیمی بل کی بھی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ اسپیکر نے بلز کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔

ججزکی تعداد بڑھانے کا بل کثرت رائے سے منظور

واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ میں ججزکی تعداد بڑھانے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا ہے۔اب چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34ہوگی۔قومی اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے سے زائد تاخیر سے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت شروع ہو تھا۔وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے وقفہ سوالات معطل کرنےکی تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔

اپوزیشن کی طرف سے شدید مخالفت کی گئی

اپوزیشن کی طرف سے شدید مخالفت کی گئی اور ایوان میں نو نو کے نعرے لگائے گئے۔اس دوران وزیر قانون نے پریکٹس اینڈپروسیجر ترمیمی آرڈیننس ایوان میں پیش کیا۔ وزیرقانون سپریم کورٹ میں ججزکی تعدادبڑھانےکا بل ایوان میں پیش کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 تک کی جارہی ہے۔وزیرقانون نے کہا کہ آئینی عدالت بنائی ہے اس کیلئے بھی ججز چاہیے تھے، ججز کی تعداد بڑھانے کا مقصد زیرالتوا مقدمات کی تعداد کم کرنا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش

وزیرقانون نے اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش کردیا۔ سپریم کورٹ ججزکی تعداد 34 کرنےکی قانون سازی پرکارروائی شروع کردی تاہم اس دوران اپوزیشن کا ایوان میں شور شرابہ جاری رہا۔قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے کا بل منظور کرلیا اور بل کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کے علاوہ سپریم کورٹ میں اب ججز کی تعداد 33 ہوگی۔

Back to top button