جنگ بندی سے قبل اسرائیلی حملوں میں ایرانی سائنسدان سمیت9افرادشہید

جنگ بندی کے نفاذ سے قبل ایران پر اسرائیل کےحملوں میں ایرانی جوہری سائنسدان سمیت 9 افراد شہید ہو گئے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں کا ہدف ملک کے شمالی علاقے تھے۔حملوں میں شدید جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ کئی اطرافی مکانات کو بھی دھماکوں سے شدید نقصان پہنچا۔

سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق سائنسدان محمد رضا صدیقی صابر شمالی ایران کے شہر آستانہ اشرفیہ میں اپنے والدین کے گھر پر حملے کے دوران شہید ہوئے۔صابر امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل تھے، اور چند روز قبل ان کا 17 سالہ بیٹا بھی تہران میں ہونے والے ایک حملے میں جان کی بازی ہار چکا تھا۔

تہران میں بھی رات بھر دھماکوں کی گونج سنائی دی، خاص طور پر شمالی اور مرکزی علاقوں میں۔یہ دھماکے موجودہ تنازع کے دوران اب تک کے سب سے شدید حملے تصور کیے جا رہے ہیں۔

ایرانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 12 روزہ جنگ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 400 ایرانی شہری شہید ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل میں ہونے والے نقصان کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آ سکیں، کیونکہ فوجی سنسرشپ قوانین کے تحت معلومات کی اشاعت محدود ہے۔ تاہم حکام نے کم از کم 50 میزائل حملوں کی تصدیق کی ہے، اور منگل سے قبل اسرائیل میں ہلاکتوں کی سرکاری تعداد 24 بتائی گئی تھی۔

یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب ایران کی جانب سے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کے کچھ گھنٹوں بعد امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر آمادہ ہو گئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق جنگ بندی کا باضابطہ آغاز ایران کی طرف سے ہونا تھا، اور 12 گھنٹے بعد اسرائیل بھی اس میں شامل ہو جاتا۔ 24 گھنٹوں کے اندر دنیا بھر میں اس جنگ بندی کو باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جانا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ جنگ بندی کے دوران دونوں ممالک کو باوقار اور پرامن رویہ اپنانا ہوگا۔

Back to top button