سیلاب پر کسی کا قابو نہیں، بارشوں نے پنجاب میں تباہی مچادی: عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ صوبے میں سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو رہی ہے، جنوبی پنجاب کے مختلف علاقے پانی میں گھر گئے ہیں جبکہ مسلسل بارشیں مشکلات میں اضافہ کر رہی ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین شدید مشکلات سے دوچار ہیں مگر حکومت نے مشکل وقت میں بہترین اقدامات کیے ہیں، ملکی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ان کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بہت جلد بڑا ریلیف پیکج جاری کرنے والی ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ صوبے میں سیلاب کے باعث اب تک 60 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، 4 ہزار 335 دیہات متاثر ہوئے ہیں اور 42 لاکھ سے زائد افراد براہِ راست متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 لاکھ 581 ایکڑ زرعی اراضی بھی متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے سبزیاں اور دالیں مہنگی ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 21 لاکھ افراد اور ساڑھے 15 لاکھ مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

دریائے چناب میں شدید طغیانی، مظفرگڑھ کے سینکڑوں دیہات زیرِ آب

ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی کے خدشات والے علاقوں میں اسپرے کرایا جا رہا ہے، عوام انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور جہاں پانی اترنا شروع ہو وہاں اجازت کے بغیر نہ جائیں۔

وزیر اطلاعات نے خبردار کیا کہ سیلاب کو محض دیکھنے یا تفریح کا ذریعہ نہ بنایا جائے، کیونکہ بعض لوگ پانی میں ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ موج مستی کا نہیں بلکہ خطرناک صورتحال ہے، پانی کا بہاؤ بہت تیز ہے۔”

ان کے مطابق خان بیلا اور جلالپور کے علاقوں میں ایمرجنسی نافذ رہی، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ڈینگی بھی سر اٹھانے لگا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، کیونکہ فیومیگیشن کا عمل جاری ہے۔

Back to top button