پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر حلف سے روک دیا

پشاور ہائی کورٹ نے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے سے روک دیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز ( پی ٹی آئی پی ) کی جانب سے دائر درخواست پر صوبائی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روک دیا۔

مخصوص نشستوں کے حوالے سے پی ٹی آئی پی کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ  کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہماری جماعت کے 2 اراکین ہیں لیکن ہمیں صرف خواتین کی ایک مخصوص نشست دی گئی،ہم زیادہ مخصوص نشستوں کے حق دار ہیں۔

جسٹس سید ارشد علی نے کہاکہ آپ لوگ الیکشن کمیشن جائیں وہاں کےبعد یہاں آئیں،اس پر وکیل درخواست گزار نے کہاکہ جب ایک بار نوٹیفکیشن ہوجائے تو  پھر کوئی گنجائش نہیں رہتی۔

جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیاکہ اگر سیٹیں الاٹ ہو چکی ہیں پھر ہم کیا کریں اس میں؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہاکہ سیٹیں دی گئی ہیں لیکن اراکین سے حلف ابھی نہیں لیاگیا،الیکشن کمیشن نے 19 مخصوص نشستیں تقسیم کی ہیں،مخصوص نشستیں 22 ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

بعد ازاں عدالت نے خیبرپختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پرحلف لینے سے روکتےہوئے الیکشن کمیشن اور صوبائی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیے۔

Back to top button