سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کیلئے اناقربان کرناہوگی،محمود اچکزئی
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی کاکہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کیلئے اناقربان کرناہوگی۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات شروع نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ بداعتمادی ہے۔افسوس سے کہتا ہوں کہ کوئی سیاسی رہنما ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔مذاکرات کے لیے ضد اور انا قربان کرنا ہو گی۔وزیراعظم اپوزیشن بنچش پر جا کر ہاتھ ملاتے ہیں تو تحریک انصاف کو مثبت جواب دینا چاہیے تھا۔وزیراعظم کا ہاتھ ملانا مذاکرات کا ہی اشارہ ہے۔شہباز شریف نے اپوزیشن سے ہاتھ نواز شریف کی مرضی سے ملایا۔
محمود اچکزئی نے کہاکہ ابھی میں نے کسی سیاسی جماعت سے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا۔رانا ثنا اللہ سے قومی اسمبلی میں بات ہوئی تھی۔اسٹیبلشمنٹ کو آئین اور قانون کے تابع آنا ہو گا۔پارلیمنٹ کی بالادستی پر سب جماعتیں متحد ہوں۔22اگست کوایک نہیں دو جلسے تھے۔عوام اور کارکنوں کو کنفیوز کیا گیا۔22اگست کا جلسہ منسوخ ہونے پر کارکنوں میں شدید غصہ ہے۔
اپوزیشن ،حکومت ارکان کی ملاقات میں مذاکرا ت پراتفاق
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی کاکہنا ہے کہ 8ستمبر کواتحادیوں کے جلسے میں شرکت کروں گا۔ہمارے نکتہ نظر سے مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی بھی اتفاق کرتی ہے۔نواز شریف سے ملوں گا تو وہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی سے اتفاق کریں گے۔ہمارا کوئی غیر آئینی اور صیر جمہوری مطالبہ نہیں ہے۔شہباز شریف سیاسی آدمی نہیں، اچھا ایڈمنسٹریٹر ہے۔اسے وزارت عظمی کا منصب قبول نہیں کرنا چاہیے تھا۔ابھی بھی کہتا ہوں کہ وہ منصب چھوڑ دے۔نواز شرہف سیاسی ذہن رکھنے والا شخص ہے۔