صدر زرداری کی جانب سے دریائے سندھ پر نہروں کی منظوری دیے جانے کا انکشاف

صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے دریائے سندھ سے نکالی جانے والی نہروں کی اصولی منظوری دیے جانےکا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 جولائی 2024 کو صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت گرین پاکستان انشیٹیو پر اجلاس کے منٹس کے مطابق صدر کو 6 اسٹریٹجک نہروں کی اہمیت پر بریفنگ دی گئی تھی اور ان نہروں کی بیک وقت تعمیر کی ضرورت پر بریف کیا گیا تھا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کو بریف کیا گیا تھاکہ یہ نہریں گرین پاکستان انیشیٹیو کے تحت اہم حصہ ہیں اور ان نہروں کی تعمیر کو ملکی فوڈ سکیورٹی بڑھانے اور زرعی ترقی کےلیے ضروری قرار دیا گیاتھا۔
اسٹریٹجک اہمیت کی حامل 6 نہروں میں تھر کینال،رینی کینال،چولستان کینال، گریٹر تھر کینال،کچھی کینال اور چشمہ رائٹ بینک کینال شامل ہیں۔
صدر آصف علی زرداری نے تمام اسٹریٹجک نہروں کی تعمیر پر بیک وقت عمل درآمد کی اصولی منظوری دیتےہوئے نہروں کےلیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مسلسل فنڈنگ پر زور دیا تھا۔
یاد رہےکہ 10 مارچ 2025 کو صدر آصف علی زرداری نے کہا تھاکہ کچھ یک طرفہ پالیسیاں وفاق پر شدید دباؤ کا باعث بن رہی ہیں،بطور صدر دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کے یک طرفہ حکومتی فیصلے کی حمایت نہیں کرسکتا۔
پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سے خطاب میں صدر آصف زرداری نے کہا تھاکہ حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس موجودہ تجویز کو ترک کردے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کیا جائے تاکہ وفاق کی اکائیوں کے درمیان متفقہ اتفاق رائے کی بنیاد پر قابل عمل، پائیدار حل نکالا جا سکے۔
پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں بن رہا : بیرسٹر گوہر
پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کےخلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے اور 25 مارچ کو سندھ بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کا اعلان کیاتھا۔
25 مارچ کو کینالز کی تعمیر کےخلاف پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیےگئے تھے،احتجاج کے دوران گھوٹکی،تھرپارکر،شکارپور سمیت دیگر شہروں میں وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی تھی۔