عالمی ادارہ صحت نےپاکستان کو’ٹریکوما‘ فری قرار دےدیا
ڈبلیو ایچ اونے پاکستان کو آنکھوں کی شدید بیماری”ٹریکوما“فری قراردیتےہوئے حکومت کوسرٹیفکیٹ بھی فراہم کردیا۔
پاکستان کو”ٹریکوما“فری قرار دینےکی تقریب اسلام آباد میں منعقدہوئی، جہاں عالمی ادارےکےکنٹری ڈائریکٹر نےوزیراعظم شہباز شریف کوسند پیش کی۔
پاکستان دنیا کا19 واں ملک بن گیا،جسےعالمی ادارےنے”ٹریکوما“ فری قراردیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹریکوما ایک ایسی بیماری ہےجوکلیمائڈیا ٹریکومیٹیس بیکٹیریم کے انفیکشن کی وجہ سےپیداہوتی ہےاوراگربروقت علاج نہ کیاجائےتواس کےنتیجہ میں مستقل اندھا پن ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ بیماری ایک فرد سےدوسرےفرد کولاحق ہوسکتی ہےاور یہ آنکھ یا ناک سےبہنےوالی رطوبتوں کی وجہ سےپھیلتی ہے۔خاص طورپرنومولود بچوں میں ماں سےیہ بیماری منتقل ہونےکاخطرہ زیادہ رہتاہے۔
طبی ماہرین کےمطابق گندےکپڑوں، بستروں اورصاف پانی یا نکاسی آب کی بنیادی سہولیات نہ ہونےکی وجہ سےیہ جراثیم پیدا ہوتاہےاور پھرانسانوں کومتاثرکرتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نےپاکستان سےبینائی سےمحروم کرنےوالی بیماری ٹریکوماکے مکمل خاتمےکااعلان کرتےہوئےٹریکوما فری کنٹری کاخط وزیراعظم کےحوالے کیا۔۔
پہلی بار ذیابیطس ٹائپ 1 کی شکار خاتون صحت یاب
تقریب سےخطاب کرتےہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ٹریکوماکےخاتمہ کااعلان پاکستان کیلئےخوش آئندہے۔حکومت، وزارت صحت،صوبائی حکومتوں، این جی اوز، ماہرین اورڈبلیو ایچ اوسمیت تمام اداروں نےمل کرکاوش کی اورکامیابی حاصل ہوئی۔انہوں نےکہا کہ بروقت علاج اورمناسب احتیاطی تدابیراختیارکرنےکےساتھ کروڑوں لوگوں کی جانیں بچ گئیں۔امید ہے کہ یہ بیماری کبھی دوبارہ ملک میں نہیں ابھرےگی۔