دعا زہرہ، ظہیر احمد کے نکاح کی ویڈیو وائرل ہو گئی


گھر سے بھاگ کر اپنی پسند کی شادی کرنے والی کراچی کی رہائشی دعا زہرا کی ظہیر احمد کیساتھ نکاح کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے، جس میں دونوں کو نکاح خواں کے سامنے ایک دوسرے کو قبول کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔مختصر ویڈیو میں دوسرے لوگ دکھائی نہیں دیتے، تاہم نکاح خواں کی آواز صاف سنائی دیتی ہے، ویڈیو میں دعا زہرہ اور ظہیر احمد خوش دکھائی دیتے ہیں اور عندیہ ملتا ہے کہ دونوں رضا مندی سے نکاح کر رہے ہیں، ویڈیو میں دعا زہرہ اور ظہیر احمد کو ایک دوسرے کو قبول کرتے ہوئے بھی سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہیر احمد نے نکاح میں دعا کو 50 ہزار روپے حق مہر بھی ادا کیا، دونوں کے نکاح کی ویڈیو ایک ایسے وقت میں وائرل ہوئی ہے جب حال ہی میں دعا زہرہ کی عمر کے حوالے سے میڈیکل بورڈ کی نئی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

کراچی کے ڈاؤ میڈیکل کالج کی جانب سے مقامی عدالت کے حکم پر کیے جانے والے نئے معائنے میں دعا زہرہ کی زیادہ سے زیادہ عمر 15 سے 16 سال بتائی گئی تھی، اس سے قبل دعا زہرہ کی عمر کے تعین کے لیے قائم کیے گئے بورڈ نے ان کی عمر 17 سال تک بتائی تھی، جس پر سندھ ہائی کورٹ نے لڑکی کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ جس کے ساتھ جانا چاہے جا سکتی ہے۔ لہٰذا دعا نے اپنے شوہر ظہیر احمد کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔ اب دعا کی نئی میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اسے کم عمر ہونے کی وجہ سے اسکے والدین کے حوالے کیا جائے گا یا پھر اسے دارالامان بھجوایا جائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، دعا زہرہ اپریل کے وسط میں گھر سے لاپتہ ہوگئی تھیں، جنہیں ایک ہفتے بعد پنجاب میں بازیاب کرایا گیا تھا، اس وقت تک دونوں نے شادی کرلی تھی۔

بعد ازاں انہیں پنجاب اور سندھ پولیس نے سندھ ہائیکورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں بھی پیش کیا اور دعا زہرہ عمر کے تنازع کی وجہ سے میڈیکل بورڈ کے سامنے بھی پیش ہوئیں، گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے تناظر میں انہیں اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا تھا، کیونکہ اس وقت بورڈ نے ان کی عمر 17 برس تک قرار دی تھی۔

تاہم بعد ازاں دعا زہرہ کے والدین نے ان کا دوبارہ سے میڈیکل کروانے کی درخواست کی تھی، جس پر کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ان کا دوبارہ میڈیکل کروانے کا حکم دیا تھا، کراچی کی مقامی عدالت کے حکم پر ڈاؤ میڈیکل کالج کی ٹیم نے دعا زہرہ کا معائنہ کرنے کی رپورٹ 4 جولائی کو عدالت میں پیش کی تھی، جس میں بورڈ نے ان کی زیادہ سے زیادہ عمر 15 سے 16 کے درمیان قرار دی تھی۔

مقامی عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کو زیادہ تر لوگوں نے دعا زہرہ کے والدین کی جیت قرار دیا تھا اور زیادہ تر ماہرین کے مطابق تازہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے بعد ثابت ہوگیا کہ دعا زہرہ شادی کے لیے قانونی طور پر بالغ نہیں۔ چنانچہ اب لڑکی کے والدین نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ کہ دعا کے نکاح کو چائلڈ میرج قرار دیا جائے اور لڑکی کو والدین کے ساتھ گھر بھیج دیا جائے۔

Back to top button