پنجاب کابینہ نے عمران خان کیخلاف کارروائی کی منظوری دیدی

پنجاب کابینہ نےکریمینل پروسیڈنگ کوڈ 1898 کے سیکشن196 کےتحت بانی پی ٹی آئی عمران خان و پارٹی لیڈرزکے خلاف کارروائی کی منظوری دے دی۔
پنجاب کابینہ کی دستاویزا ت کے مطابق بانی پی ٹی آئی پاکستان کوتوڑنےکی منظم سازش کررہے ہیں۔سیاسی مقاصد کے لیے بانی پی ٹی آئی، پی ٹی آئی ورکرز ریاست مخالف کام کررہے ہیں،بانی پی ٹی آئی موجودہ صورتحال کومشرقی پاکستان اور 1971 کی سیاسی صورتحال سےتشبیح دےرہےہیں۔پی ٹی آئی لیڈر منظم سازش کے ذریعے موجودہ صورتحال کو 1971 کا ریفرنس دے رہے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماوں کو پاکستان مخالف بیانیے کا ٹاسک سونپا۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر ریاست مخالف بیان دیے۔گوہر علی خان نے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد مشرقی پاکستان کی بات دہرائی۔بانی پی ٹی آئی اور دیگر ارکان کا عمل بغاوت کے زمرے میں آتاہے۔بانی پی ٹی آئی کےبیانات سے عوام میں منفی پروپیگنڈہ پیدا ہوا ہے۔بانی پی ٹی آئی کے بیانات، میڈیا ٹاک پر کاروائیاں ہوں گی۔قومی اداروں، عدلیہ، سنئیر افسران کے خلاف جھوٹے بیانات پر کیس بنیں گے۔
دستاویزات کے مطابق بانی پی ٹی آئی، پی ٹی آئی لیڈر نے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشنز کی خلاف ورزی کی۔پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 121،121اے ،123اے، 131،153 کی دفعات کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کےجرم میں ملوث ہونے پرکابینہ نے کارروائی کی منظوری دی۔پی ٹی آئی کوکریمنل لا ایکٹ کے تحت غیرقانونی جماعت بھی قرار دیا گیا۔
ایڈیشنل کمشنرکوآرڈینیشن کمشنر آفس راولپنڈی کوکریمینل کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار سونپا گیا۔