لادی گینگ کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا فیصلہ
ڈیرہ غازی خان میں لادی گینگ کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ لادی گینگ کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا۔ لادی گینگ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کوبند کرنے کےلیے ایف آئی اے کو سفارشات بھی بھجوادی گئی ہیں۔
سخی سرورسے لادی گینگ کا ایک سہولت کار بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم لادی گینگ کے موبائل نمبروں پربیلنس لوڈ کرواتا تھا۔ پولیس حکام کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس آپریشن میں لگ بھگ 200 گاڑیاں اور 700 سے زیادہ اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ لادی گینگ کے خلاف آپریشن میں قبائلی فورس، بارڈر ملٹری پولیس، پنجاب پولیس اور رینجرز اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ سرچ آپریشن کے دوران گینگ کی تلاش اور شناخت کے لیے بائیو میٹرک مشینوں سے مدد لی جا رہی ہے۔ قبائلی علاقہ تمن کھوسہ میں بارڈر ملٹری پولیس، پنجاب پولیس اور رینجرز موجود ہے جو لادی گینگ کو تلاش کر رہی ہے۔ نا معلوم مقام پر روپوش لادی گینگ کے ارکان کی تلاش جاری ہے، جس کے دوران لادی گینگ کے متعدد ٹھکانوں کو نذرِ آتش بھی کیا گیا۔ پولیٹکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن میں اب تک 23 افراد کو حراست میں لیا گیا، زیر حراست مشکوک افراد سے تفتیش کی جارہی ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے تمن کھوسہ میں لادی گینگ نے 3 افراد کو اغواء کر لیا تھا۔ اغوا کے بعد خیر محمد نامی مغوی کو فائرنگ کر کے اور محمد رمضان کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا تھا۔ ڈاکوؤں نے آپریشن شروع ہونے کے بعد تیسرے مغوی کو آزاد کر دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے گھر پہنچ گیا۔ یاد رہے کہ ڈیرہ غازی خان میں لادی گینگ کےخلاف سرچ آپریشن نویں روز بھی جاری ہے۔