کپتان معاشی صورتحال پرپریشانی کا شکارہے

مشکلات میں گھرے وزیراعظم عمران خان نے اپنی معاشی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ مہنگائی اور بیروزگاری کے ستائے عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جایئں ورنہ حکومت کی مقبولیت صفر رہ جائے گی۔
باخبر ذرائع کے مطابق عمران خان پاکستان کی موجودہ ابتر معاشی صورتحال سے سخت پریشان ہیں جو تمام کوششوں کے باوجود سدھرنے کی بجائے ابتری کی طرف بڑھ رہی یے۔
ملکی معاشیات بہتر کرنے کے لیے تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ایڈجسمنٹ کا عمل شروع کیا تھا۔ ٹیکسز اور شرح سود میں اضافہ، کرنسی کی قدر میں کمی اور اخراجات میں کٹوتی کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ صنعتی صورتحال یہ ہے کہ پیداوار کم ترین سطح پر آچکی ہے، مزدور بے روزگار ہیں اور ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس اصلاحات کے بعد معیشت کا پہیہ مزید سست ہو گیا ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ایسی کڑی شرائط پر عمل کرنا پڑ رہا ہے جس کے نتیجے میں قومی خزانے میں رقم تو آ رہی ہے لیکن معیشت اوپر جانے کی بجائے مسلسل نیچے کی جانب سفر کر رہی ہے اور عام آدمی رو رہا ہے کہ کیا یہ تبدیلی تھی، جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا تھا۔ معیشت دستاویزی بنانے کے لئے حکومت نے صنعت کار اور تاجر برادری کو بھی اپنا دشمن بنا لیا ہے۔ عمران خان کی ٹی وی تقریروں اور باہمی ملاقاتوں میں صنعت کار اور تاجر برادری سے کی گئی اپیلیں بھی اپنا اثر نہ دکھا سکیں۔ ملکی معیشت کا پہیہ چلانے والا تاجر اور صنعتکار طبقہ تمام تر صورتحال کا موردِ الزام تحریک انصاف کی حکومت کو ٹھہرا رہا ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کا تاجر اور صنعتکار کے ساتھ ڈیڈلاک ختم نہ ہوا تو معاشی ابتری سے کبھی نجات نہیں مل سکے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سفارتی محاذ پر کامیابی حاصل کرنے کے باوجود ملک کی اندرونی صورت حال بالخصوص معاشی میدان میں درپیش مشکلات کے حوالے سے خاصے پریشان ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی معاشی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی طرح عام آدمی کو ریلیف دینے نے کے اسباب پیدا کیے جائیں۔ اگر فوری طور پر مہنگائی اور بے روزگاری کنٹرول کرنا مشکل ہے تو احساس پروگرام اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم پر کام شروع کر کے ملکی معیشت کے پہیے کو رواں کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عوام میں بڑھتے ہوئے غم و غصے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا دعوی کرنے کے بعد غیر متوقع طور پر انہیں ملک میں روز افزوں بڑھتی ہوئی مہنگائی بیروزگاری اور عوام کی مایوسی نے بے چین کر رکھا ہے۔