ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پاکستان سے جبری گمشدگیوں کے خاتمے کا مطالبہ

عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ مشتبہ عسکریت پسندوں کو بغیر مقدمہ چلائے جبری طور پر لاپتا کرنا فوری طور پر بند کر دے۔
عالمی تنظیم کی جانب سے ’زندہ بھوت‘ کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں انسانی حقوق گروپ نے گمشدہ افراد کے اہل خانہ کو اپنے زیر حراست رشتہ داروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں درپیش مشکلات کو بیان کیا۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران امریکا کی سربراہی میں اب تک سینکڑوں پاکستانی حقوق کے محافظ، کارکن، طلبا اور صحافی لاپتا ہو چکے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ کے لیے کام کرنے والے ادریس خٹک جوکہ لاپتہ ہوگئے تھے جبری گمشدگی کی ظالمانہ کارروائی کا نشانہ بنے۔
سردی کے امراض سے بچانے والے پھل
اگرچہ عدالت کی منظوری کے بغیر حراست میں لینے کی ممانعت ہے تاہم حکام نے نجی طور پر اعتراف کیا ہے کہ خفیہ ایجنسیاں حراستی مراکز میں غیر متعینہ تعداد میں مشتبہ افراد کو روک رہی ہیں۔