کورونا وائرس: امریکا میں لاک ڈاؤن پر غور

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاسی کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وائرس کا وبائی پھیلاؤ روکنے کےلیے پورے امریکا کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن بھی کرنا پڑ جائے تو وہ اس کی حمایت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو یہ حقیقت سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب یہ ملک اس بیماری کا پھیلاؤ روکنے کی کوشش کرے گا تو ملک کے حالات بہت مختلف نظر آنے لگیں گے۔
دوسری جانب نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک میں کورنا کا تیز رفتار پھیلاؤ روکنے کےلیے لاک ڈاؤن سمیت ہر طرح کے اقدامات زیرِ غور ہیں۔ ہنگامی حالات کے پیشِ نظر میئر نیویارک نے صدر ٹرمپ سے فوری مدد کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے صرف کی فراہمی بحال رکھنے کےلیے امریکا کی وفاقی حکومت ذمہ داری سنبھال لے کیوں کہ یہ معاملہ مقامی حکومت کے بس سے باہر ہوتا جارہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، امریکا میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 102 متاثرین سامنے آچکے ہیں، جس کے بعد وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3782 ہوچکی ہے جن میں سے 69 کی موت واقع ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس سے بدترین متاثرہ شہروں میں نیویارک سٹی سرِ فہرست ہے جہاں اس کے مریضوں کی تعداد صرف ایک ہفتے کے اندر اندر 25 سے بڑھ کر 270 ہوچکی ہے۔ میئر نیویارک نے خدشہ ظاہر کیا ہے اگلے چند دنوں کے اندر اندر یہ تعداد 1000 سے بڑھ سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button