ڈی چوک سے عمران خان کی بہنوں سمیت24پی ٹی آئی کارکن گرفتار
ڈی چوک پر عمران خان کی احتجاج کی کال کےبعد عمران خان کی بہنوں سمیت 24 پی ٹی آئی کارکنوں کوگرفتار کرلیاگیا۔
پاکستان تحریک انصاف کےاسلام آباد کےریڈ زون میں ڈی چوک پراحتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کےاکثر داخلی اورخارجی راستوں، سڑکوں اورشاہراہوں کوکنٹینرزلگا کربندکردیا گیا ہے ۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں کواحتجاج میں شرکت سےروکنےکےلیےاسلام آبادکےڈی چوک پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس نے مجموعی طورپر24افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار ہونےوالوں میں عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی شامل ہیں۔دونوں بہنوں کوگرفتاری کےبعدتھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا گیاہے۔
ادھر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد احتجاج کیلئےقافلہ پشاور ٹول پلازہ پہنچ گیاہے۔ہزاروں کارکنوں نےوزیراعلیٰ کا ٹول پلازہ پر استقبال کیا، قافلے میں ایمبولنسز،فائربریگیڈ کی گاڑیاں شامل ہیں جبکہ رکاوٹوں کو ہٹانے کےلیےکرینیں اورایکسکیویٹربھی موجود ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سےاحتجاج کی کال کےباعث دارالحکومت اسلام آباد میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہےاور موبائل فون سروسزمعطل ہے۔
احتجاج کے پیش نظراسلام آباد میں26نمبرچونگی کو ٹیکسلا کےمقام سے کنٹینرز لگا کرسیل کردیا گیاہے۔فیض آباد،سیکٹر آئی ایٹ، آئی جےپی ڈبل روڈ،مارگلہ روڈبھی کنٹینرز لگا کربند کردی گئ ہے۔سنگجانی فیض آباد، سیکٹرجی الیون چوک، گولڑہ موڑفلائی اووراورانڈرپاس پربھی کنٹینرزپہنچادیےگئےہیں۔
پی ٹی آئی کےاحتجاج کی وجہ سےسرائےعالمگیر سےجہلم، گجرات سے وزیرآباد کو ملانےوالے4 پل ٹریفک کیلئےبندکردیئےگئےہیں۔لاہور،منڈی بہاؤالدین،کھاریاں، گوجرنوالہ سےاسلام آباد اورراولپنڈی کوجانےوالےچھوٹےبڑےراستےبھی بند ہیں۔
منڈی بہاالدین میں بھی احتجاج کےپیش نظر انتظامیہ متحرک نظرآرہی ہےاور کنٹینرز لگا کر راستےمکمل طور پر بند کردیئےگئے ہیں۔جبکہ پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، جی ٹی روڈ دریائے جہلم اور دریائےچناب پرزمینی راستوں کوملانےوالے پل کو بھی بندکردیا گیاہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نےخبردار کیا ہےکہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شہری کسی بھی غیر قانونی عمل کاحصہ نہ بنیں، پولیس عوام کی جان و مال کےتحفظ کے لیے ہروقت مصروف عمل ہے۔امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔انہوں نےمزید کہا کہ سفر کرتے ہوئے راستوں کی بندش کی پیش نظر ٹریفک ایڈوائزری کومدنظر رکھیں۔ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال جاننےکےلیےاسلام آباد پولیس ایف ایم92.4 اورپکار15 سےرہنمائی لی جاسکتی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کےمطابق پی ٹی آئی کےاحتجاج کے پیش نظر لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ144 کےنفاذکے بعد تمام سیاسی اجتماعات، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔لاہور اور راولپنڈی میں رینجرز کی6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں ہیں جبکہ اٹک میں رینجرز کے ساتھ ساتھ ایف سی بھی بلالی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق لاہور میں جمعرات3اکتوبر سے منگل8اکتوبر تک دفعہ144 نافذ ہے،لاہور،راولپنڈی، اٹک اورسرگودھا میں پابندی کافیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پرکیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کےترجمان نےبتایا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کےپیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہوسکتاہے۔امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اوراملاک کےتحفظ کیلئےاحکامات جاری کیےگئےہیں، رینجرز کی خدمات کیلئےوفاقی وزارت داخلہ کومراسلےلکھےگئےہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نےشہر میں دفعہ 144 نافذ کی ہے اور ’پرامن اسمبلی پبلک آرڈر ایکٹ 2024‘کے تحت دارالحکومت کے بعض مقامت پر عوامی اجتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد ہے۔
دوسری جانب فیصل آباد میں2اکتوبرکودفعہ144 کی خلاف ورزی کرنےپر67 پی ٹی آئی کارکنان پرمقدمات درج کرلیےگئےہیں۔احتجاج کےدوران روڈ بلاک اورتوڑ پھوڑ کرنےپر5مقدمات درج کیےگئےہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کااجلاس:اسلام آباد میں فوج تعینات کرنےکی منظوری
پولیس کی جانب سےکارکنان کےخلاف مقدمات تھانہ کھرڑیانوالہ،جڑانوالہ، سول لائن، بٹالہ کالونی اورڈی ٹائپ میں درج کیےگئے ہیں۔