کیا عمران خان کے ساتھی 9 مئی جیسی ایک اور واردات ڈالنے والے ہیں؟
پاکستان سنگین اندرونی اور بیرونی مشکلات کا شکار ہے۔یہ مشکلات کسی ڈراؤنے خواب کی طرح اس ملک کو گہری کھائی میں دھکیل رہی ہیں۔معاشی اور سیاسی بحران دامن گیر ہیں۔جدھر قدم بڑھائیں کسی دلدل کا سامنا ہے۔اندرونی اور بیرونی طور پر صیہونیت پسند ملک کی تباہی کے لئے کوشاں ہے۔ایک طرف تحریک انصاف کے قائد عمران خان ایک مربوط عالمی سازش کے تحت اس ملک اور اس کی سلامتی کے اداروں کو دنیا میں دہشتگرد ثابت کرنے کے لئے اپنی پوری صلاحیتیں بروئے کار لا رہے ہیں اور پاکستان دشمن صیہونی فورمز کے ذریعے پاکستان کے خلاف زہریلی مہم چلانے میں مشغول ہیں اور دوسری جانب اسرائیل دوست ممالک دنیا میں پاکستانی مشنز کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مواقع تلاش کررہے ہیں۔
۹ مئی کے ملزمان کو ریلیف مل رہا ہے:مریم اورنگزیب
ناقدین کے مطابق پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کا ہرسیاستدان، ہر ادارہ اور دنیا کا ہر ملک اس کی گرتی ہوئی دیواروں کو دھکا دینے کے لئے اپنا اپنا حصہ’’”پوری ایمانداری‘‘ سے ڈال رہا ہے۔ہر وہ سیاسی پارٹی، ادارہ یا فرد’’محب وطن‘‘ ہے جو اقتدار میں ہے یا طاقتور ہے اور طاقت کا استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور آئینی اختیار ہونے یا نہ ہونے، دونوں صورتوں میں آئین کی تشریح اپنے حق میں کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن وہ طبقے جن کے مفادات اس ملک سے وابستہ ہیں یا بالفاظ دیگر جنہیں اس ملک کو چوسنے کے مزید مواقع میسر ہیں، وہ وطن عزیز کی بوسیدہ دیواروں کو اس وقت تک سہارا دینے پر یقین رکھتے ہیں جب تک ان کے’’زیرتکمیل‘‘ مفادات مکمل نہیں ہو جاتے۔سیاسی پارٹیاں ذاتی مفادات کے لئے آپس میں دست و گریبان ہیں۔
دوسری جانب وقتی الحاق اور اتحاد کرنے والی پارٹیاں سیاسی اور معاشی مفادات کے لئے وقتاً فوقتاً اپنےاتحادیوں کی پالیسیوں کے خلاف بیان داغتی رہتی ہیں تاکہ نہ صرف اپنی اہمیت منواسکیں بلکہ وقت آنے پر بلیک میل کرکے مفادات بھی حاصل کر سکیں۔
دوسری جانب اہم ادارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں اور ایک دوسرے کےآئینی اختیارات ماننے کے لئے تیار نہیں، ان کی یہ رسہ کشی خطرناک صورت اختیار کر رہی ہے۔ پارلیمنٹ علی الاعلان عدلیہ کی جانب سے غیرآئینی اقدام پر عملدرآمد روکنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے جبکہ پی-ٹی-آئی کی قیادت سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر بزور بازوعملدرآمد کرانے کی دھمکی دے چکی ہے جو پی-ٹی-آئی کی سیاسی خصلت کی عکاس ہے۔ ایک طرف دہشتگردی کی شدت میں اضافہ اور دوسری طرف پی-ٹی-آئی کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس فائز عیسیٰ سمیت عدلیہ کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا اور سنگین ٹرولنگ کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔
مبصرین کے مطابق بیک وقت دہشتگردی اور ملک گیر دھرنوں کی تیاریاں دہشتگردوں اور پی-ٹی-آئی کے گٹھ جوڑ کا اعلان ہے۔یہ سب علامات عدلیہ کے اس طبقہ کے لئے قابل توجہ ہے جو عمران خان کو ہر بڑے چھوٹے جرم سے آزاد کرکے اقتدار کی کرسی پر دیکھنا چاہتا ہے تاکہ انہیں اپنا ادھورا مشن مکمل کرنے کا موقع مہیا کیا جاسکے۔ سیاسی حلقوں میں یہ تاثر عام ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں انتشار پھیلانے اور طاقت کے زور پر اقتدار پر قبضہ کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں اور دوسرا لیکن انتہائی سنگین اور خطرناک پہلو یہ ہے کہ عمرانڈوز نے آئندہ 60 روز میں 9 مئی جیسی ایک اور واردات ڈالنے کی پلاننگ مکمل کر لی ہے جس میں جلاؤ گھیراؤ اور حملوں کے علاوہ بغاوت اور سول نافرمانی کے ذریعے ملک کی تقسیم کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جائے گی۔لیکن عمرانڈو ججز کی جانب سے دہشتگردوں اور دہشتگردی کو تحفظ دینے کی پالیسی معنی خیز ہے!