فضل الرحمان سےبلاول بھٹو کی ملاقات،مدارس بل پردستخط نہ ہونےکاشکوہ
جمعیت علمائےاسلام کےامیرمولانا فضل الرحمان سےپاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نےملاقات کی ہے۔فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پرصدرکے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
بلاول پیپلزپارٹی کےوفدکےہمراہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پہنچے اور ملاقات کی۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ مدارس رجسٹریشن بل پردونوں ایوانوں سے منظوری کےباوجود صدرکےدستخط کیوں نہیں ہوئے؟
اس پر بلاول نے یقین دہانی کرائی کہ مدارس رجسٹریشن بل پردستخط نہ ہونے پرحکومت سےبات کروں گا۔
دوسری جانب جمعیت علمائ اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہناتھاکہ مدارس رجسٹریشن بل26 ویں آئینی ترمیمی بل کا حصہ ہوتےہوئےایوان صدر میں لٹکایا گیا، ہمیں بتایاجائےمدارس رجسٹریشن بل پرصدرپاکستان دستخط کیوں نہیں کررہے؟
حافظ حمداللہ نےکہا کہ دونوں ایوانوں سےپاس ہونےتک پی پی پی اوربلاول بھٹو آن بورڈ تھے، پھر رکاوٹ کیا ہےکون ہے اور کیوں ہے؟کیا ایوان صدرپارلیمنٹ سے سپریم ہے جو مدارس بل میں رکاوٹ بن رہاہے؟ بلاول بھٹو کردار ادا کرتےہوئے اپنے والد سے بات کریں، یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات ہے،ورنہ پھرمولانافضل الرحمان تنگ آمد بجنگ آمد فارمولے پر عمل کرنےمیں حق بجانب ہیں۔
حافظ حمداللہ کا کہنا تھاکہ جس کاراستہ روکنا نہ ڈائیلاک سےممکن ہےنہ لاٹھی سے بلاول بھٹو کےپاس یہی دوآپشن ہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ روزمولانا فضل الرحمان نےکہا تھا حکومت نے7 دسمبر تک مدارس بل پر دستخط نہ کیےتو8 دسمبر کو پشاور میں آئندہ کا لائحہ عمل دینگے۔