چیف جسٹس آف پاکستان کی مختلف اضلاع کے ججز اور نمائندوں سےملاقات

چیف جسٹس آف پاکستان نے عدالتی اصلاحات، قانونی تربیت اور ادارہ جاتی ہم آہنگی اور عدالتی نظام میں آٹومیشن اور مصنوعی ذہانت کےنفاذ کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج پشاور ہائی کورٹ کی بنوں بینچ کا دورہ کیا،چیف جسٹس نے مشکل حالات میں خدمات سر انجام دینے والے ججز سے اظہار یکجہتی کیا۔
اعلامیے کےمطابق چیف جسٹس نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ سے ملاقات کی اور عدلیہ اور وکلا کی استعداد کاربڑھانے سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
چیف جسٹس نےکرک، لکی مروت، شمالی وزیرستان سمیت دیگر اضلاع کے ججز اور نمائندوں سے بھی ملاقات کی، جس کے دوران عدالتی استعداد، ادارہ جاتی تعاون، اور قانونی تعلیم و تربیت کی اصلاحات پر توجہ دی گئی۔
اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے عدالتی نظام میں آٹومیشن اور مصنوعی ذہانت کے نفاذ، عدالتی اصلاحات، قانونی تربیت اورادارہ جاتی ہم آہنگی پر زور دیا۔
چیف جسٹس نےڈسٹرکٹ جوڈیشری کی خودمختاری کو انصاف کی مؤثر فراہمی کے لیےناگزیر قرار دیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں کوفنڈز کی ترجیحی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ان علاقوں میں خدمات انجام دینے والے ججز کیلئے تربیتی مواقع، مراعات فراہم کی جائیں۔
چیف جسٹس نے ٹریننگ ماڈیولز کی تیاری پر بھی گفتگو کی،یہ ٹریننگ ماڈیولز وکلاء کی عملی تربیت کیلئے استعمال ہوں گے۔
وزیر خزانہ سے امریکی بزنس کونسل کے وفد کی ملاقات: منصفانہ ٹیکسیشن کے عزم کا اعادہ
دورے کے دوران چیف جسٹس نےجیل، اسپتال اور کچن کا معائنہ کیا اور قیدیوں سے براہ راست بات چیت کی، اس موقع پر ڈرگ ری ہیبیلیٹیشن سینٹر کا افتتاح بھی کیا گیا۔
چیف جسٹس کو قیدی بہادر خان سے ملوایا گیا جس کا کیس 2019 سے زیر التوا تھا، بہادر خان کیس کا حال ہی میں 23 اپریل 2025 کوفیصلہ ہوا تھا۔
چیف جسٹس نےاس تاخیر پر بہادر خان سے افسوس کا اظہار کیا اورڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو چالان بروقت جمع کرانے کی ہدایت دی۔
اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نےڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج کے کردار کو بھی مؤثر بنانے پر زور دیا اور کہا کہ محفوظ اور آزاد عدالتی ماحول شہریوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانےکیلئے لازم ہے۔