پی ٹی آئی کامنحرف ارکان کےخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے ارکان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں جلسوں کے شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی بھی منظوری دے دی۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کااعلامیہ
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ عمر ایوب کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اعلامیہ کے مطابق سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خصوصی شرکت کی، پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے جوڈیشل کمیشن کا حصہ بننے کی منظوری دے دی اور پارلیمانی پارٹی نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی تائید کر دی۔
اس کے علاوہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں ملک بھر میں جلسوں کی شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی بھی منظوری دی گئی۔
سیاسی مقدمات کی پیرو ی کیلئےحکمت عملی پر بھی غور
اس میں کہا گیا کہ اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس، 26ویں ترمیم اور سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف قائم سیاسی مقدمات کی پیروی کے لیے قانونی حکمت عملی پر بھی غور ہوا۔اس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ عمران خان کی قید کے خلاف بھرپور اور مؤثر احتجاج جاری رہے گا، اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
ہم ہر جگہ جلسے کریں گے،عمرایوب
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ ہم ہر جگہ جلسے کریں گے اورفرنٹ فٹ پر کھیلیں گے، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بشریٰ بی بی کو زبردستی پشاور لے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ان کا اپنا تھا۔
فل کورٹ کو ترمیم کامعاملہ دیکھنا چاہیے،سلمان اکرم
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ کو 26ویں آئینی ترمیم کا معاملہ دیکھنا چاہیے، 26ویں آئینی ترمیم میں فاش غلطیاں ہیں، انہیں دور کرنے کے لیے اگر 27ویں آئینی ترمیم لائی جارہی ہے تو ہم دیکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، وہ ڈٹے رہیں گے۔
ووٹ دینےوالوں کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں،اسد قیصر
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے اراکین کے بارے میں بنیادی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ ارکان پی ٹی آئی کا حصہ نہیں رہیں گے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین قومی اسمبلی ظہور قریشی، اورنگزیب کھچی، عثمان علی اور مبارک زیب نے 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’حکومت قانون سازی چاہتی تھی اور اسے حاصل کرنے کے لیے انہوں نے عدالت سے لے کر اراکان اسمبلی تک ہر چیز کا بندوبست کیا، تاہم ہم نے ان اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے پہلے اسپیکر کو ایک ریفرنس بھیجا جائے گا اور پھر ان کے خلاف الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔‘
اسد قیصر نے کہا کہ ہم عوام سے ان اراکین اسمبلی کا سماجی بائیکاٹ شروع کرنے کی اپیل کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں، پی ٹی آئی تھنک ٹینک کے چیئرمین رؤف حسن نے کہا تھا کہ ان اراکین اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔