عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر فیصل چودھری کی تلخ کلامی

بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پروکیل رہنمافیصل چودھری کی عملے کے ساتھ تلخ کلامی ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے وکیل فیصل چودھری کو اڈیالہ جیل میں داخلہ سے روک دیا گیا۔جیل کے داخلی گیٹ پر فیصل چو دھری اور جیل عملے کے مابین تلخ کلامی ہوئی، دو گھنٹے تک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بٹھا کر فیصل چوہدری کو واپس جانے کا کہہ دیا گیا۔
فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل چوکی میں جیل انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی۔
عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ میں عمران خان کا وکیل ہوں، تمام مقدمات میں پیش ہوتا ہوں، بانی پی ٹی آئی کے تمام کیسز میں میرا وکالت نامہ جمع ہے۔
فیصل چودھری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ جیل عملے نے آج داخلی دروازے پر روک دیا اور اندر جانے کی اجازت نہیں دی، انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو کیس کی سماعت مقرر کی تھی۔
جیل چوکی میں دی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ داخلی گیٹ پر جیل عملے نے بتایا کہ آج آپ کو اندر جانے اجازت نہیں، احتجاج کرنے پر مجھے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے کمرے میں 2 گھنٹے تک بٹھایا گیا۔
عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے مزید بتایا کہ2 گھنٹے تک مجھے حبس بیجا میں رکھا گیا، جیل عملہ پورا وقت میرے اور میرے ساتھ آئے سائلین کو ہراساں کرتا رہا، درخواست ہے کہ ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔