غزہ کےشہری ڈٹ گئے،حماس کومائنس کرنےکی مخالفت کردی

غزہ کے شہریوں نے ہتھیار ڈالنے اور حماس کو سیاسی نظام سے نکالنے کی مخالفت کردی۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے میں حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کی انتظامیہ میں حماس کا کردار ختم کرنے کے نکات پر غزہ کے شہریوں کا ردعمل سامنے آگیا۔
غزہ کی ایک خاتون نے کہا کہ ہم دل و جان سے مزاحمت کے ساتھ ہیں، ہتھیار ڈالنے یا مزاحمت کے خلاف کسی بھی بات کو قبول نہیں کریں گے۔
ایک اور خاتون نے ٹرمپ کے منصوبے پر ردعمل میں کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ اسرائیل نام کی کوئی ریاست نہیں ہے، یہ ایک مسخ شدہ وجود ہے جو خون بہا کر قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلحہ پھینکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پھر کون مزاحمت کرے گا، ہم ایک مقبوضہ قوم ہیں، ہتھیار ہمیشہ جوانوں کے ہاتھ میں رہیں گے اور ہم اپنے بہترین نوجوانوں کو یہ سکھائیں گے وہ دشمن سے جنگ کریں۔
غزہ کی ایک بچی نے کہا کہ ہم ہتھیار ڈالنے پر ہرگز راضی نہیں ہیں، ہمارا حق ہے کہ ہمارے پاس مزاحمت موجود رہے جو ہماری حفاظت کرے، ہم اس بات کو قبول نہیں کریں گے کہ ہمارا وطن بغیر ہتھیاروں اور بغیر حکومت کے چھوڑ دیا جائے۔
