بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، کئی دیہات زیرِ آب

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑے جانے کے بعد دریا کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا ہے، جس کے باعث متعدد دیہات زیرِ آب آگئے اور زرعی اراضی تباہ ہو گئی۔
بھارتی حکام نے اسلام آباد میں ہائی کمیشن کے ذریعے وزارتِ آبی وسائل کو پانی چھوڑنے سے متعلق آگاہ کیا، جس کے بعد وزارت نے فلڈ الرٹ جاری کردیا۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے ستلج میں ہریکے ڈاؤن اسٹریم اور فیروزپور ڈاؤن اسٹریم کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے باعث شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
حکومت کا سیلاب متاثرین کے بجلی بلوں میں ریلیف کا فیصلہ
فلڈ کنٹرول روم کی رپورٹ کے مطابق ضلع پاکپتن کے سیلاب متاثرہ علاقوں سے اب تک 24 ہزار 974 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ سیلاب سے 23 گاؤں مکمل اور 53 گاؤں جزوی طور پر ڈوب گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 64 ہزار 663 افراد متاثر اور 66 ہزار 913 ایکڑ رقبہ زیرِ آب آ گیا ہے، جبکہ 4 ہزار 106 مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
سیلابی پانی کھڑا رہنے کے باعث فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
