وزیراعظم نےآرمی چیف اورافواج کےتعاون کومثالی قراردیدیا
وزیراعظم شہباز شریف نےآرمی چیف جنرل عاصم منیراورافواج کےتعاون کو مثالی قرار دے دیا۔
اڑان پاکستان کی تقریب سےخطاب میں شہبازشریف کا کہنا تھاکہ حکومت کے ساتھ آرمی چیف اور افواج کا تعاون مثالی ہے،اپنی سیاسی زندگی میں ایسی پارٹنر شپ کا مشاہدہ نہیں کیا۔حکومت سے فوج کاایسا تعاون ساری زندگی نہیں دیکھا، بڑے وسوسے ہیں پر دعا ہےشراکت جاری رہے۔بہت سےوسوسےہیں، دعا ہے ملک کی بہتری کے لیے پارٹنر شپ ہمیشہ جاری رہے۔
بانی پی ٹی آئی کو ایک بار پھر میثاق معیشت کی دعوت دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پارلیمنٹ میں میری پیش کش کو حقارت سے ٹھکرایا گیا، سیاسی و معاشی استحکام لازم و ملزوم ہیں، قومیں تبھی بنتی ہیں جب اتحاد و اتفاق ہوتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج عظیم دن ہے، بے پناہ چیلنجز کے باوجود معاشی استحکام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، پیچھے رہنے جانے پر رونے کا فائدہ نہیں، ایماندارانہ تجزیہ قوموں کی زندگی کو بدل دیتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام روکنے کے لیے خطوط لکھےگئے تھے کہ پروگرام نہ کیا جائے، اس سےبڑی عوام کےساتھ زیادتی کیا ہوسکتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے38 فیصد مہنگائی کا بوجھ برداشت کیا، کاروباری حضرات22فیصد شرح سوددیکھ کرخوفزدہ تھے،زر مبادلہ کے ذخائر محدود تھے، مجبوری میں ہمیں ایک اورآئی ایم ایف پروگرام لینا پڑا، اس کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ صوبائی حکومتوں نے بھرپور تعاون کیا، ان کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قدرت نے اس ملک کو وسائل دیے ہیں لیکن سوچنے کی بات ہے ہمیں ایک بار پھر آئی ایم ایف پروگرام کیوں لینا پڑا۔
شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں ریاستی ملکیتی اداروں نے 6 کھرب کا نقصان کیا، آئی ایم ایف پروگرام میں ہمیں 7 ارب ڈالرز قرض میں مل رہے ہیں تاکہ استحکام آئے اور پاکستان شرح نمو کی طرف جائے۔