راوی،ستلج،چناب کی بپھری لہروں نےتباہی مچادی ،متعدددیہات زیرآب

دریائے راوی،ستلج  اور چناب کی بپھری لہروں نے پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ۔متعدد دیہات زیرآب،کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے اور پنجاب میں شدید بارشوں کے بعد دریائے چناب میں سیلابی صورت حال ہے۔

پلکھو نالہ بپھرنے کے باعث سیلابی پانی وزیر آباد شہر میں داخل ہو گیا۔سیالکوٹ روڈ پر سیلابی پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا۔وزیرآبادکی چیمہ کالونی، جناح کالونی، حاجی پورہ، محلہ شیش محل، سوہدرہ میں بھی پانی داخل ہو گیا، سیلانی پانی گھروں میں داخل ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے گوجرانوالہ میں ہیڈ قادرآباد کے قریب شگاف لگانے کے لیے ایک چھوٹا دھماکا کیا تھا۔

انتظامیہ کا بتانا ہے کہ دریائے چناب پر جھنگ میں تریموں ہیڈ ورکس پر پانی کی سطح میں بھی مسلسل اضافہ ہو  رہا ہے، تریموں ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد 63 ہزار 34 کیوسک اور اخراج 51 ہزار 834 کیوسک ہے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے ضلع بھر میں 412 دیہات زیرآب آنے کا خدشہ ہے، دریائی علاقوں کے رہائشیوں کو مویشیوں سمیت نقل مکانی کی ہدایت کر دی گئی ہیں اور اس حوالے سے مساجد میں اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ دریائے راوی میں 1988 کے بعد اتنی بڑی مقدار میں پانی آیا ہے، راوی کے بینک میں موجود لوگوں سے گزارش ہے کہ علاقوں کو خالی کر دیں، آئندہ دو سے تین دن میں دریائے راوی سےبڑا سیلابی ریلہ گزرے گا۔

آج رات شاہدرہ کے مقام سے بڑا ریلا گزرے گا، رات 10 سے 12 بجے کے درمیان سیلابی ریلہ گزرے گا، یہ چیلنج ضرور ہوگا لیکن تمام تر اقدامات پورے کر لیے ہیں، امید ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوگا۔

دوسری جانب بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستان کو سیلاب سے متعلق نئی معلومات موصول ہوئی ہیں۔

بھارتی ہائی کمیشن سے ملی معلومات پر دفتر انڈس واٹر کمشنر نے فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

دفتر انڈس واٹر کمشنر کا بتانا ہے بھارتی ہائی کمیشن نے اطلاع دی ہے کہ دریائے ستلج میں ہیڈ ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں میں اونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔ راوی میں مادھو پور زیریں اور دریائے چناب میں اکھنور میں اونچے درجے کا سیلاب ہو گا۔

 

Back to top button