امریکا نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو دفاعی حق قرار دے دیا

امریکا نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو تل ابیب کی جانب سے اپنےدفاع کی مشق قرار دے دیا۔
ایران پر حملوں سےکچھ دیر قبل امریکی صدر جو بائیڈن کو اسرائیلی کی ممکنہ کارروائی سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔
امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان Savett نے کہا کہ فوجی اہداف کو نشانہ بنانےکی یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے اپنےدفاع کی مشق ہے اور یہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کا رد عمل ہے۔
ایران کی اسرائیلی فضائی حملوں کی تردید
امریکی حکام کےمطابق ایران کےخلاف اسرائیلی فوجی کارروائی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔
امریکا کا کہنا تھاکہ ایران پر اسرائیلی حملوں سے آگاہ ہیں،صورت حال پر گہری نظر ہے۔
واضح رہےکہ ایران پر فضائی حملے کی اسرائیلی فوج نےتصدیق کی ہے اور بتایا کہ اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران میں فوجی اہداف پر حملےکیے، اسرائیل کےدفاعی نظام کو مکمل متحرک کر دیا ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے ایران کےدارالحکومت تہران اور قریبی شہر کرج میں کئی زوردار دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔
ایرانی انٹیلی جنس حکام کاکہنا ہے کہ دھماکوں کی وجہ ایرانی فضائی دفاعی نظام کی فعالیت ہو سکتی ہے۔
عرب میڈیا کےمطابق اسرائیل نے ایرانی پاسداران انقلاب کےٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے، ایران کی فضائی حدود سےپروازوں کا رخ موڑ دیاگیا ہے۔
ایرانی لڑاکا طیاروں کی ملک کےمغربی علاقوں میں پروازیں جاری ہیں،
دمشق کےدیہی اور وسطی علاقوں میں بھی دھماکے سنےگئے ہیں،عراق کے شہر تکریت میں بھی دھماکے سنےگئے ہیں۔