ایران میں فوجی تنصیبات پر حملہ مکمل ہو گیا : اسرائیل
ایران کی فوجی تنصیبات پر فضائی حملوں کے بعد اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے ایران پر اپنے حملے مکمل کرلیے ہیں اور اس کے طیارے محفوظ طریقے سے واپس پہنچ گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے نے اسرائیلی فوج کےحوالے سے بتایاکہ اس کے طیاروں نے میزائل بنانے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جہاں وہ میزائل تیار کیے گئے جن سے ایران نے گذشتہ سال اسرائیل پر حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہاکہ یہ میزائل ریاست اسرائیل کے شہریوں کےلیے ایک براہ راست اور فوری خطرہ بنے۔‘
بیان میں کہاگیا کہ فوج نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے نظام اور ایرانی فضائی صلاحیتوں کو بھی نشانہ بنایا جن کامقصد ایران میں اسرائیلی فضائی آزادی کو محدود کرناتھا۔
اسرائیلی فوج نےحملوں کے نتیجے میں نقصان کےبارے میں کچھ نہیں بتایا۔
ایران نےبھی اپنی فوجی تنصیبات کو پہنچنےوالے کسی نقصان کا اعتراف نہیں کیا۔
ایرانی فوج نے ہفتے کی صبح کہاکہ اسرائیل نےایلام، خوزستان اور تہران میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جس سے محدود نقصان ہوا۔
ایران کی مسلح افواج کابیان سرکاری ٹیلی ویژن پر پڑھ کر سنایاگیا لیکن نقصان کی کوئی تصاویر دکھائی نہیں گئیں۔
ایرانی فوج نے کہاکہ اس کےفضائی دفاعی نظام نے حملوں سے ہونے والے نقصان کو محدود کر دیا۔ تاہم اس بیان کےحق میں مزید ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
دوسری جانب بائیڈن انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدےدار نے جمعے کی رات کہاکہ ایران میں فوجی اہداف پر اسرائیل کے حملے تہران کے پہلےحملوں کے جواب میں مخصوص اہداف پر اور متناسب کارروائی دکھائی دیتے ہیں جن میں شہریوں کو نقصان پہنچنےکا خطرہ کم ہے۔
امریکی عہدے دار کا مزید کہنا تھاکہ دونوں ممالک کےدرمیان براہ راست فائر کا تبادلہ ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ کے پاس ایران کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ رابطے کےمتعدد ذرائع موجود ہیں جن کے ذریعے اس نے اپنا مؤقف واضح کر دیا ہے۔
امریکا نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو دفاعی حق قرار دے دیا
امریکہ نے ایران پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر حملہ کرنا بند کرےتاکہ تشدد کےاس سلسلےکو مزید شدت اختیار کیے بغیر ختم کیا جا سکے۔
امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان شان سویٹ نے کہا کہ ہم ایران پر زور دیتے یں کہ وہ اسرائیل پر اپنےحملے بند کرے تاکہ یہ لڑائی بغیر مزید شدت کے ختم ہوسکے۔
اسرائیل نے ہفتے کی صبح ایران پر فضائی حملے کرتےہوئے کہا کہ وہ فوجی اہداف کو نشانہ بنارہا ہے۔
ایرانی دارالحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں لیکن کسی جانی نقصان یا املاک کی تباہی کی فوری اطلاع نہیں ملی۔
تہران میں لوگوں نےدیکھا کہ آسمان میں روشنی کی لکیریں نظر آرہی تھیں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
ایران نے ان حملوں کےپیش نظر ملک کی فضائی حدود بند کردی ہیں۔ تہران کے ایک رہائشی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ کم از کم سات دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جن س اردگرد کا علاقہ لرز اٹھا۔