معاشی مشکلات کے باوجود ہم نے ترقیاتی منصوبے جاری رکھے : احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ معاشی مشکلات کے باوجود ہم نے ترقیاتی منصوبے جاری رکھے، اب حکومت ٹھوس بنیادوں پر ترقی کی بنیاد رکھ رہی ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتےہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے دلیرانہ قیادت کا مظاہرہ کرتےہوئے سیاسی طور پر غیرمقبول اور معاشی طور پر ناگزیر اقدمامات کیے، ہم نے معاشی مشکلات کے باوجود ہم نے ترقیاتی منصوبے جاری رکھے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں ملک اندرونی طور پر دیوالیہ ہوچکا تھا، ہم آج بھی پی ٹی آئی کی بچھائی بارودی سرنگیں ہٹارہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے 4 سالوں میں کوئی بڑے منصوبہ شروع نہیں کیا۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہاکہ 2022 میں جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ترقیاتی بجٹ کےلیے ایک روپیہ بھی موجود نہیں تھا۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ آخری سہ ماہی میں ترقیاتی منصوبوں کےلیے رقم موجود نہیں تھی۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ آج جو لوگ تنقید کررہے ہیں،اگر وہ اتنے قابل تھے تو ایسے حالات پیدا ہی کیوں ہوئے؟ ان کاکہنا تھاکہ موجودہ حکومت نے آتے ہی ترقیاتی بجٹ کو دوبارہ فعال کیا اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کےلیے اہم اقدامات کیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پچھلی حکومت تاریخی تجارتی خسارہ چھوڑ کرگئی اور اپنے دور میں کوئی قابل ذکر ترقیاتی منصوبہ نہیں بنایا،پی ٹی آئی صرف دوسروں کو ’چور ڈاکو‘ کہتی رہی اور ملک کو عملی طور پر نقصان پہنچایا۔

احسن اقبال نے بتایاکہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے باعث افراط زر 4 فیصد تک آچکا ہے اور پالیسی ریٹ 11 فیصد پر آ گیا ہے،جو معاشی بہتری کی علامت ہے، ان کاکہنا تھاکہ اب حکومت ٹھوس بنیادوں پر ترقی کی بنیاد رکھ رہی ہے اور اس کےلیے ٹیکس ریونیو اور برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کے دوران ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ ہوا ہے،تاہم اس کے برعکس وفاقی ترقیاتی بجٹ میں شدید کمی دیکھنے میں آئی ہے،وسائل کی کمی اور بڑھتےہوئے حکومتی اخراجات کے باعث ترقیاتی منصوبوں کےلیے مختص فنڈز محدود ہوچکے ہیں۔

احسن اقبال نے موازنہ کرتےہوئے بتایاکہ 2017-18 میں وفاقی ترقیاتی بجٹ جی ڈی پی کا 2.6 فیصد تھا،جو اب ایک فیصد سے بھی کم رہ گیا ہے،جو ترقی کے عمل پر منفی اثر ڈال رہا ہے،حکومت کو ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کرنے اور وسائل کا بہتر استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہےتاکہ ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالا جاسکے۔

سٹاک مارکیٹ ایک لاکھ 26 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر، نئی تاریخ رقم

احسن اقبال کاکہنا تھاکہ عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ روابط بہتر ہو ئےہیں، ایسی ترقی چاہتےہیں جو وسائل سے جڑی ہو،اڑان پاکستان کے ذریعے آگے بڑھ رہے ہیں،توانائی کے شعبے میں اصلاحات کیں اور بجلی کے نرخ کم کیے،قومی ترقیاتی بجٹ دو سال میں 60 فیصد بڑھ کر 4 ہزار 224 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

Back to top button