مودی نے پاکستان سے جنگ کا پنگا کیوں لیا؟ اندر کی کہانی کیا ہے؟

معروف اینکر پرسن اور تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا ہے کہ تیسری مرتبہ بھارت کے وزیراعظم منتخب ہونے والے نریندر مودی نے پہلگام کا ڈرامہ رچا کر پاکستان پر حملے کا منصوبہ صرف اس لیے بنایا کہ وہ اپنی قوم کے ہیرو بن کر 75 برس کی عمر میں ریٹائر ہونے کا قانون تبدیل کروا سکیں اور چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے کے لیے اہل ہو سکیں۔
روزنامہ ایکسپریس میں اپنی تازہ تحریر میں جاوید چوہدری بتاتے ہیں کہ مودی کی بھارتیہ جنتہ پارٹی دراصل اس ہندو انتہا پسند گروپ آر ایس ایس کا سیاسی ونگ یے جس نے مہاتما گاندھی کو قتل کروایا تھا۔ 1984 کے جنرل الیکشن میں صرف دو سیٹیں حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتہ پارٹی کے رہنماؤں بشمول اٹل بہاری واجپائی‘ ایل کے ایڈوانی اور ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی نے دن رات محنت کی جس کے نتیجے میں 1996 میں بی جے پی لوک سبھا کی اکثریتی جماعت بن گئی اور اس نے 13 دن کی حکومت بھی بنا لی۔ اس کے بعد 1998 میں بی جے پی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے ذریعے لمبی مخلوط حکومت بنانے میں کام یاب ہو گئی۔ واجپائی اس حکومت کے وزیراعظم تھے‘ یہ لوگ اقتدار میں تو آ گئے لیکن ان کی سوچ متعصب ہندوانہ ہی رہی۔
جاوید چوہدری بتاتے ہیں کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد آر ایس ایس نے مسجدوں‘ چرچز اور مندروں پر حملے شروع کر دیے‘ نریندرمودی 2001 سے 2014 تک گجرات کا چیف منسٹر رہا‘ اس کے زمانے میں مارچ 2002 میں گجرات میں مسلمانوں پر حملے شروع ہوئے اورجون 2002 تک 1000 کے قریب مسلمان قتل کر دیے گئے۔ ہزاروں عورتیں ریپ ہوئیں‘ آر ایس ایس کے غنڈوں نے چھوٹے بچے بھی نہ چھوڑے‘ مودی کی زندگی کا بڑا حصہ آر ایس ایس اور بی جے پی میں گزرا تھا لیکن بہرحال اس نے مسلمانوں کے خلاف تعصب کے باوجود گجرات میں 13 سال بہت اچھا پرفارم کیا‘ گجرات کی معیشت نے پورے بھارت میں ریکارڈ قائم کر دیا‘ اس پرفارمنس کی بنیاد پر 2014 میں مودی وزیر اعظم بن گیا۔ یہاں سے نئی کہانی شروع ہو گئی۔
نریندر مودی 2014 سے 2019 تک وزیر اعظم رہا‘ وہ دوسری مرتبہ 2019 میں وزیراعظم بنا اور مخلوط حکومت کے ذریعے 2024 میں تیسری مرتبہ وزیراعظم بن گیا‘ اس کے ادوار میں ہندوستان بھر میں آگ لگی رہی‘ وہ ایک طرف معیشت میں کمال کرتا رہا اور دوسری طرف اقلیتوں پر ظلم کے پہاڑ توڑتا رہا‘ بھارت میں اس کے زمانے میں سیکڑوں مسجدیں‘ چرچ اور ٹمپلز توڑ دیے گئے‘ ہزاروں لوگ نسل کش فسادات میں مارے گئے‘ آر ایس ایس اکھنڈ بھارت کی دعوے دار ہے‘ یہ مسلمانوں کو قتل کر کے بنگلہ دیش اور پاکستان دونوں کو دوبارہ بھارت میں شامل کرنا چاہتی ہے‘ مودی ہمیشہ اس نفرت کا الیکشنز میں فائدہ اٹھاتا رہا‘ دوسری طرف آر ایس ایس دنیا کی سب سے بڑی رائیٹ ونگ کی تنظیم بن گئی‘ اس کے ممبرز کی تعداد 70 لاکھ تک پہنچ گئی۔
اب بی جے پی کی 14ریاستوں میں حکومتیں ہیں‘ آر ایس ایس نے 2014 کے الیکشن سے قبل فیصلہ کیا تھا کہ یہ 75 سال سے اوپر کے سیاست دانوں کو پارٹی ٹکٹ نہیں دے گی‘ ایل کے ایڈوانی اور ڈاکٹر منوہر جوشی اس فیصلے کی وجہ سے سیاسی دوڑ سے باہر ہو گئے اور مودی کو آگے بڑھنے کا موقع مل گیا‘ اس دوران 14 فروری 2019 کو پلوامہ کا واقعہ پیش آ گیا جس میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے‘ اپریل 2019 میں الیکشن تھا‘ مودی وہ الیکشن جیت کر دوسری بار وزیراعظم بننا چاہتا تھا چناں چہ اس نے پلوامہ حملے کی آڑ میں پاکستان پر حملے کا اعلان کر دیا‘ آر ایس ایس اس کی پشت پر تھی‘ انڈین ائیرفورس نے 25 اور 26 فروری کی درمیانی رات بالاکوٹ میں سرجیکل سٹرائیک کی‘ اس میں محض ایک کوا مارا گیا لیکن مودی نے اعلان کر دیا کہ ہم نے پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپ پر حملہ کر کے 400 مار دیے ہیں‘ پاکستان نے اگلے دن نہ صرف بھارت کے پانچ ائیر بیسز پر حملہ کر دیا بلکہ وہاں میزائل بھی داغ دیے اور واپسی پر بھارت کے دو طیارے بھی گرا دیے۔ ایک طیارہ بھارت میں گرا جب کہ دوسرا پاکستانی آزاد کشمیر میں ‘ اس کا پائلٹ ابھے نندن گرفتار کر لیا گیا‘ خطہ اس کے بعد جنگ کے دہانے تک پہنچ گیا لیکن امریکا اور برطانیہ نے مل کر ملبہ سمیٹ لیا۔
جاوید چوہدری بتاتے ہیں کہ مودی مار کھانے کے باوجود الیکشن میں جیت گیا‘ 2024 میں مودی نے تیسرا الیکشن لڑا‘ جو مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 اور بنگلور کے مارچ 2024 کے بم دھماکوں پر لڑا گیا‘ پوری الیکشن کمپیئن کے دوران نریندر مودی پاکستان پر تنقید کرتا رہا‘ قصہ مختصر مودی توقعات سے انتہائی کم سیٹیں لینے کے باوجود اتحادی حکومت بنانے میں کام یاب ہو گیا اور 9 جون 24 20 کو تیسری بار بھی وزیراعظم بن گیا۔
جاوید کہتے ہیں کہ اب ہم 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کی طرف آتے ہیں‘ آر ایس ایس 27 ستمبر 2025 کو ناگ پور میں اپنی سو سالہ تقریبات منانا چاہتی ہے‘ مودی اس جگہ مہمان خصوصی ہوں گے اور اس تقریب میں کوئی ایسی ٹرافی لے جانا چاہتے ہیں کہ جس کی وجہ سے آر ایس ایس 75 سال کے بعد ریٹائرمنٹ کا قانون بدل دے اور وہ 2029 میں چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن سکیں‘ مودی کی عمر اس وقت 74سال ہے‘ موجودہ قاعدے کے مطابق یہ وزارت عظمیٰ کا ان کی زندگی کا آخری دور ہے‘ وہ اگلے سال بی جے پی اور آر ایس ایس کے تمام عہدوں سے ریٹائر ہو جائیں گے لیکن مودی یہ نہیں چاہتے۔ وہ چین کے صدر شی چن پھنگ کی طرح تاحیات وزیراعظم بننا چاہتے ہیں چنانچہ ظاہر ہے انہیں کوئی بڑا کارنامہ سر انجام دینا چاہیے۔ پاکستان کو شکست دینے کے علاوہ بھارت کے نزدیک کوئی دوسرا کارنامہ کیا ہو سکتا ہے؟ چناںچہ مودی نے یہ کارنامہ سرانجام دینے کی منصوبہ بندی کی‘ اور پہلگام میں ایک فالس فلیگ آپریشن کروا کر اس کا مدعا پاکستان کے سر ڈال دیا۔ لیکن ایسا کرتے ہوئےمودی وہ غلطی کر بیٹھا جو اب دنیا بھر کی تمام ملٹری اکیڈمیز میں کیس سٹڈی کے طور پر پڑھائی جائے گی۔