بجلی فی یونٹ 2 روپے 51 پیسے مہنگی

رواں برس ماہ ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے نرخ میں 2 روپے 51 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا۔

ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کیلئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے درخواستوں پر عوامی سماعت ہوئی ، نیپرا حکام کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی (سی پی پی اے) نے بجلی 2 روپے 66 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی۔

میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے ستمبر میں 2 ارب 7 کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ، ایل این جی کی قلت سے ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑا، ایل این جی کی طلب 950 اور فراہمی 660 ایم ایم سی ایف ڈی تھی۔ سماعت کے دوران استفسار کیا گیا کہ نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن (این پی سی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر کہاں ہیں؟ کیا نجی ہوٹل میں سیمینار زیادہ اہم ہے یا نیپرا سماعت؟

ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ستمبر میں بجلی کی طلب 7 فیصد بڑھی ہے جبکہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی میں رکاوٹیں ہیں۔چیئرمین نیپرا نے این پی سی سی حکام سے سوال کیا کہ فرنس آئل کیوں زیادہ استعمال ہوا ہے جس پر این پی سی سی عہدیداروں نے بتایا کہ طلب بڑھنے اور کچھ پلانٹس کے آؤٹیج پر ہونے کی وجہ سے فرنس آئل زیادہ استعمال ہوا۔

وائس چیئرمین نیپرا نے مزید کہا کہ ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمتیں بڑھتی ہیں، اگر سسٹم میں سستی بجلی آ جائے تو مہنگی بجلی ختم ہوجائے گی، اللہ سے امید رکھیں کہ بہتری آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ آپ کی طلب 950 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور سوئی گیس کو 800 ایم ایم سی ایف ڈی ملتی ہے، اس کا مطلب کہ طلب کوئی نہیں دیکھا گیا ، ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ جب تک نئے ٹرمینلز نہیں بنتے ایل این جی کی فراہمی میں رکاوٹیں رہیں گی۔

سی پی پی اے نے 2 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی جبکہ نیپرا کی جانچ پڑتال کے مطابق یہ اضافہ 2 روپے 51 پیسے بنتا ہے ، اگست کے دوران ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ ایف سی اے کی مد میں چارج کیا گیا ، ستمبر میں اگست کی نسبت ایف سی اے کی مد میں 56 پیسے زیادہ چارج ہو سکتے ہیں۔

بجلی ستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے 51 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی ، اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر عائد نہیں کیا جائے گا ، صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں ادائیگی کرنا ہوگی۔

ستمبر میں پن بجلی کی فراہمی کا حصہ بڑھ کر 36.24 فیصد ہو گیا تھا جو اگست میں تقریباً 35 فیصد تھا اور اس ایندھن کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

سی پی پی اے کے مطابق ستمبر میں تمام ذرائع سے توانائی کی مجموعی پیداوار 14 ہزار 32 گیگاواٹ فی گھنٹہ رہی جس کی لاگت 95 ارب 36 کروڑ یا 6 روپے 80 پیسے فی یونٹ تھی۔

Back to top button